دہلی

ہم ملک کے بٹوارہ کی قیمت آج بھی چکارہے ہیں: راشد علوی

جموں وکشمیر کے پہلگام میں دہشت گرد حملہ میں 26 ہلاکتوں کے پس منظر میں سینئر کانگریس قائد راشد علوی نے منی شنکر ایئر کے بٹوارہ سے متعلق ریمارکس کی تائید کی۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) جموں وکشمیر کے پہلگام میں دہشت گرد حملہ میں 26 ہلاکتوں کے پس منظر میں سینئر کانگریس قائد راشد علوی نے منی شنکر ایئر کے بٹوارہ سے متعلق ریمارکس کی تائید کی۔

اُنہوں نے کہاکہ منی شنکر ایئر نے بالکل سچ کہا ہے۔ ہندوستان کا بٹوارہ ایک غلطی تھی اور ہم آج بھی اس کی قیمت چکارہے ہیں۔ اگر بٹوارہ نہ ہوتا تو شائد پہلگام جیسے واقعات نہ ہوتے۔ لاکھوں زندگیاں بچ سکتی تھی۔

کانگریس قائد نے کہاکہ ماضی کی غلطیوں کو کھودنا ٹھیک نہیں لیکن اُنہوں نے یاددلایاکہ مولانا آزاد نے خبردار کیا تھا کہ صرف مذہب کی بنیاد پر بننے والا ملک باقی نہیں رہتا۔ کوئی بھی ملک ثقافت، روایت، زبان اور بھائی چارہ کی بنیاد پر پھلتا پھولتا ا ور قائم رہتا ہے۔

اسی وجہ سے مذہب کی بنیاد پر بنا پاکستان آخر کار دو ٹکڑے ہوگیا۔ ہفتہ کے دن کانگریس کے قائد منی شنکر ایئر نے سوال کیا تھا کہ کہیں پہلگام حملہ بٹوارہ کے حل طلب سوالات کا اظہار تو نہیں۔ کئی قائدین نے اُس وقت بٹوارہ روکنے کی کوشش کی تھی لیکن ملک کی تقسیم ہوکر رہی اور ہم آج تک اس کی قیمت چکارہے ہیں۔

سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دھمکی پر راشد علوی نے کہاکہ مستقبل نہیں بولتا، تاریخ بولتی ہے۔ میں پاکستانی رہنماؤں کو مشورہ دوں گا کہ وہ یادد کریں 1965 میں کیا ہواتھا۔ ہندوستان اُس وقت لاہور پر قبضہ کے قریب تھا۔ پاکستانی قائدین کو ایسی بیان بازی نہیں کرنی چاہئے۔

راشد علوی نے نیپال میں چند سال قبل ایک کانفرنس میں دو پاکستانی ارکان پارلیمنٹ کی گفتگو کا بھی ذکر کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ بلوچستان اور شمال مغربی صوبہ سرحد سے تعلق رکھنے والے اِن ارکان نے مجھ سے کہا تھا کہ اگر ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ ختم کردیا تو پاکستان تباہ ہوجائے گا جس کا بلوچستان اور شمال مغربی صوبہ سرحد میں جشن منایاجائے گا۔