سوشیل میڈیا

کیا دنیا اب بھروسے کے قابل ہے؟ بچی کو اجنبی کے حوالے کرنے پر شدید تنقیدیں (ویڈیو وائرل)

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ میلے میں آئی ہوئی ہے۔ جب وہ ایک جھولے پر چڑھنے لگتی ہے تو وہ اپنا بچہ جھولے کے آپریٹر (ایک اجنبی مرد) کے سپرد کر دیتی ہے۔ جھولا مکمل ہونے کے بعد جب ماں واپس آتی ہے اور اپنے بچے کو واپس لینے کی کوشش کرتی ہے

دہلی: ایک ویڈیو جو پہلی نظر میں دل کو چھو لینے والی اور خوشگوار دکھائی دیتی ہے، اب ایک نئی بحث کا مرکز بن گئی ہے۔ یہ ویڈیو ایک میلے میں لی گئی ہے جس میں ایک ماں کو اپنے بچے کو ایک اجنبی شخص کے حوالے کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے تاکہ وہ خود جھولے کا لطف اُٹھا سکے۔ بظاہر یہ ایک سادہ سا لمحہ تھا، لیکن سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں شدید ردِعمل سامنے آیا، خاص طور پر اس ماں کے رویے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ میلے میں آئی ہوئی ہے۔ جب وہ ایک جھولے پر چڑھنے لگتی ہے تو وہ اپنا بچہ جھولے کے آپریٹر (ایک اجنبی مرد) کے سپرد کر دیتی ہے۔ جھولا مکمل ہونے کے بعد جب ماں واپس آتی ہے اور اپنے بچے کو واپس لینے کی کوشش کرتی ہے، تو بچہ اجنبی کے ساتھ اتنا مانوس ہو چکا ہوتا ہے کہ وہ اُس سے الگ ہونے پر روتا ہے اور ضد کرتا ہے کہ وہ اُس کے ساتھ ہی رہے۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی لوگوں کی رائے دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔

■ مثبت ردِعمل:
کئی صارفین نے اس ویڈیو کو انسانیت اور بھروسے کی علامت قرار دیا۔ ان کے مطابق بچے کا اجنبی کے ساتھ خوش ہونا اس بات کی نشانی ہے کہ دنیا میں ابھی بھی نیک دل لوگ موجود ہیں۔ کچھ تبصرے درج ذیل ہیں:

"بچہ پہچانتا ہے کہ کون سا انسان دل کا صاف ہے۔”

"کل کو یہی شخص کسی کا بہترین باپ بنے گا۔”

"ایسی ویڈیوز معاشرے میں محبت پھیلانے کی تحریک بنتی ہیں۔”

■ منفی ردِعمل:
دوسری طرف بہت سے لوگوں نے ماں کے عمل کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور بچوں کی حفاظت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا ماننا ہے کہ آج کے دور میں کسی اجنبی پر یوں بھروسہ کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ کچھ تبصرے کچھ یوں تھے:

"یہ پیارا لمحہ ضرور ہے، لیکن موجودہ دور میں یہ فیصلہ بہت غیر محفوظ ہے۔”

"میں تو کبھی اپنی بیٹی کو کسی اجنبی کے ہاتھوں میں نہ دوں۔”

"محبت اپنی جگہ، لیکن عقل بھی ضروری ہے۔”