دہلی

بی جے پی نے پنجابیوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ منموہن سنگھ کا پیام

سابق وزیراعظم اور کانگریس قائد منموہن سنگھ نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دس سال کے دوران اس کی حکومت نے ”پنجاب‘ پنجابیوں اور پنجابیت“ کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔

نئی دہلی: سابق وزیراعظم اور کانگریس قائد منموہن سنگھ نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دس سال کے دوران اس کی حکومت نے ”پنجاب‘ پنجابیوں اور پنجابیت“ کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔

انہوں نے آج اپنے ایک خط میں جسے کانگریس نے ایکس پر پوسٹ کیا اور جو لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلہ سے دو دن پہلے سامنے آیا ہے‘ پنجاب کے رائے دہندوں سے کہا کہ گزشتہ دس سال کے دوران بی جے پی حکومت نے پنجاب‘ پنجابیوں اور پنجابیت کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔

دہلی کی سرحدوں پر مسلسل کئی ماہ انتظار کرنے کے دوران 750کسان شہید ہوئے جن میں سے بیشترکا تعلق پنجاب سے تھا۔ وزیراعظم نے یہ سمجھتے ہوئے کہ لاٹھیاں اور ربڑکی گولیاں کافی نہیں ہیں‘ہمارے کسانوں پر زبانی حملہ بھی کیا اور انہیں ”آندولن جیوی“ اور ”پارجیوی“ قراردیا۔

انہوں نے پارلیمنٹ کے اندر یہ بیان دیا جبکہ ہمارے کسانوں کا مطالبہ صرف یہ تھا کہ ان سے مشاورت کئے بغیر جو سیاہ قوانین نافذ کئے گئے ہیں انہیں واپس لیاجائے۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ پنجاب اور پنجابی لوگ جنگجو ہیں۔ ہم‘ قربانی دینے کے اپنے جذبہ کے لئے شہرت رکھتے ہیں۔

ہمارے ناقابل تسخیر حوصلے اور شمولیت‘ ہم آہنگی‘ بھائی چارہ کے جمہوری اقدار میں مستحکم یقین ہی ہمارے اس عظیم ملک کا تحفظ کرسکتا ہے۔ سابق وزیراعظم نے اپنی پارٹی کی گیارنٹیوں کے حوالہ سے کہا کہ اب کانگریس پارٹی کے پاس ہمارے انتخابی منشور میں کسان نیائے کے تحت پانچ ضمانتیں ہیں۔

ان میں ایم ایس پی(اقل ترین امدادی قیمت) کیلئے قانونی گیارنٹی‘ زراعت کے لئے مستحکم ایکسپورٹ۔ امپورٹ پالیسی‘ قرضوں کی معافی کیلئے زرعی فینانس پر مستقل کمیشن کا قیام‘ فصلوں کے نقصان کی صورت میں کسانوں کو انشورنس کی رقم کی راست منتقلی‘کھیتوں میں استعمال ہونے والے سازوسامان اور مصنوعات پر جی ایس ٹی کی برخاستگی شامل ہیں۔

میرے خیال میں ان اقدامات سے دوسری نسل کے زرعی اصلاحات کیلئے ایک سازگار ماحول تیار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال تک جب کانگریس پارٹی برسرِ اقتدار تھی‘ مرکز کی بی جے پی حکومت‘ پنجاب کو فنڈس فراہم کرنے سے مسلسل انکارکررہی تھی۔