صحت

موسم کی تبدیلی، حیدرآباد میں وبائی امراض کے کیسس میں اضافہ

صبح اورشام میں درجہ حرارت میں کمی درج کی جارہی ہے جس سے دمہ، نمونیا، پھیپھڑوں کے امراض کے متاثرین کی تعداد میں 30سے 40فیصد اضافہ ہورہا ہے۔

حیدرآباد: موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی شہرحیدرآباد میں وبائی امراض کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ریاستی دارالحکومت میں روزبروزسردی کی لہر بڑھ رہی ہے۔

صبح اورشام میں درجہ حرارت میں کمی درج کی جارہی ہے جس سے دمہ، نمونیا، پھیپھڑوں کے امراض کے متاثرین کی تعداد میں 30سے 40فیصد اضافہ ہورہا ہے۔

اس سے سرکاری اورپرائیویٹ اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹس کے ساتھ ساتھ اِن پیشنٹس کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ڈاکٹرس نے ضعیف افراد اوربچوں کے معاملہ میں عوام کو چوکس رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

حیدرآباد کے چیسٹ اسپتال میں آوٹ پیشنٹ کے مریضوں کی تعداد بڑھ کرتقریبا250 ہوگئی ہے جبکہ ان پیشنٹ کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر400ہوگئی ہے۔ ڈاکٹرس نے کہاکہ جاریہ سال سردی کے مہینوں کے اوائل میں ہی اوپی اور آئی پی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔

ڈاکٹرس نے کہا کہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر بستروں کا انتظام کیاگیا ہے۔ موسمی تبدیلی اس کی وجہ ہے۔پھیپھڑوں کے مسائل بالخصوص دمہ اوردیگر امراض سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

نمونیا کے معاملات میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ او پی کے معاملات میں 15تا20فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ موسمی امراض کے متاثرین میں 30فیصد کوویڈ سے صحت یاب افراد ہیں۔

ڈاکٹرس نے کورونا سے صحت یاب افراد کو بھی چوکس رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ سردی کی لہر میں اضافہ کے سبب جلدی امراض کے متاثرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

عثمانیہ ہاسپٹل، گاندھی ہاسپٹل،چیسٹ ہاسپٹل، فیور ہاسپٹل کے بشمول پرائیویٹ ہاسپٹلوں میں ڈرماٹولوجی اوپی کے مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ جلد کے خشک ہونے سے الرجی کے کیسس سامنے آرہے ہیں۔

a3w
a3w