حیدرآباد

موسیٰ ندی کے طاس میں غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کا آغاز

جی ایچ ایم سی اور ریونیو حکام نے موسیٰ ندی کے ایف ٹی ایل شنکر نگر میں غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کا آج آغاز کردیا ہے۔

حیدر آباد(منصف نیوز بیورو) جی ایچ ایم سی اور ریونیو حکام نے موسیٰ ندی کے ایف ٹی ایل شنکر نگر میں غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کا آج آغاز کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
عوامی احتجاج کے باعث حیڈرا کی رفتار گھٹ گئی
درگاہ حضرت شاہ قلی بہادرؒ کلثوم پورہ پر کی جارہی غیرقانونی تعمیرات

قبل ازیں حکام کی جانب سے متاثرہ عوام کو چنچل گوڑہ میں واقع ڈبل بیڈروم کامپلکس میں منتقل کیا گیا اور ان کے گھریلو سامان کو منتقل کرنے کے اقدامات کئے گئے۔

بتایا گیا ہے کہ آج شنکر نگر کے اور چادر گھاٹ کے علاقہ میں جی ایچ ایم سی اور ریونیو حکام کی نگرانی میں تقریباً 150 مکانات کو منہدم کیا گیا۔ واضح رہے کہ شنکر نگر کے متاثرین نے قبل ازیں حکومت کے اس اقدام کے خلاف زبردست احتجاج کیا تھا اور اپنے مکانات کا تخلیہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔

بالآخر تمام ارکان اسمبلی کی جانب سے متاثرین کو اعتماد میں لے کر حکومت نے انہیں ڈبل بیڈروم مکانات میں منتقل کرنے میں کامیاب ہوگئی اور آج سے اس علاقہ میں انہدامی کارروائی کا آغاز کردیا۔موسیٰ ندی کے پاس واقع علاقہ شنکر نگر میں بچوں کو حائیڈرا کی جانب سے ان کے گھروں کو منہدم کردیئے جانے کے بعد اپنے گھروں کو ملبہ سے ازسر نو تعمیر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

لوگ ہمدردی کی نگاہ سے ان بچوں کی طرف دیکھ رہے تھے۔ یہ بچے یہ بھی نہیں جانتے ہیں کہ ان کا کس قدر نقصان ہوا ہے۔ وہ اینٹوں اور ملبہ کو جمع کررہے تھے اور اپنے گھروں کی ازسر نو تعمیر کی کوشش کررہے تھے۔ واضح رہے کہ حائیڈرا کی جانب سے موسیٰ ندی کے پاس کے علاقہ میں انہدام کاروائی ہنوز برقرار ہے اور گھروں کو منہدم کردینے کا سلسلہ جاری ہے۔