نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کا تابوت سے تقابل،راشٹریہ جنتادل کی ٹویٹ پر تنازعہ

بہار کی برسراقتدار جماعت نے آج نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر ٹویٹ کیا جس میں تابوت اور نئی عمارت کو دکھایا گیا اور پوچھا گیا کہ یہ کیا ہے؟۔

نئی دہلی/ پٹنہ: راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) نے اتوار کے دن نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کے آرکیٹکچر کا تقابل تابوت سے کیا جس پر بی جے پی کی طرف سے سخت ردعمل ہوا۔ بھگوا جماعت نے کہا کہ عوام 2024کے لوک سبھا الیکشن میں بہار کی پارٹی کو ایسے ہی تابوت میں دفن کردیں گے۔

بہار کی برسراقتدار جماعت نے آج نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر ٹویٹ کیا جس میں تابوت اور نئی عمارت کو دکھایا گیا اور پوچھا گیا کہ یہ کیا ہے؟۔بہاربی جے پی یونٹ نے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلی تصویر تمہارا مستقبل ہے اور دوسری تصویر انڈیا کی ہے۔

 بی جے پی ترجمان شہزاد پونا والا نے آر جے ڈی کے ٹویٹ کو بے ہودہ قراردیا جبکہ پارٹی کے ایک اور ترجمان گورؤ بھاٹیہ نے کہا کہ تابوت آر جے ڈی کا ہے اور پارلیمنٹ ملک کی ہے۔ شہزاد پوناوالا نے ٹویٹر پر کہا کہ آر جے ڈی والے اس حد تک گرگئے ہیں۔

یہ آر جے ڈی کی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔ تریکون یا تری بھج کی ہندوستانی سسٹم میں بڑی اہمیت ہے۔ تابوت کے 6 پہلو ہوتے ہیں۔ گورؤ بھاٹیہ نے کہا کہ آج تاریخی لمحہ ہے۔ آپ لوگ صرف نظر بٹو ہیں‘ اس کے سوا کچھ نہیں۔ سینہ پیٹتے رہئے۔

 2024 میں دیش کی جنتا اسی تابوت میں تمہیں دفن کردے گی۔ وہ تمہیں نئی جمہوریت کے مندر میں داخل ہونے کا موقع تک نہیں دے گی۔ طئے ہوگیا کہ تابوت تمہارا ہے اور پارلیمنٹ دیش کی ہے۔

 آر جے ڈی کی ٹویٹ کے حوالہ سے سینئر بی جے پی قائد اور بہار یونٹ کے سابق صدر سنجے جیسوال نے ویڈیو پیام میں کہا کہ ریاست کی برسراقتدار جماعت کی یہ حرکت انتہائی قابل مذمت ہے۔ آر جے ڈی کے کسی بھی قائد کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی والوں کا ماننا ہے کہ ان کے ماں باپ ہی چیف منسٹر یا وزیراعظم بن سکتے ہیں۔

بہار بی جے پی کے ترجمان نکھل آنند نے کہاکہ انتہائی قابل مذمت بات ہے کہ آر جے ڈی نے نئے پارلیمنٹ ہاؤز کا تقابل تابوت سے کردیا۔ کانگریس اور آر جے ڈی و جنتادل یو کے مہاگٹھ بندھن کو اسی تابوت میں دفن کردیا جائے گا ۔

تاہم آر جے ڈی کی ٹویٹ کو جائز ٹھہراتے ہوئے بہار یونٹ کے ترجمان مرتنجے تیواری نے پی ٹی آئی سے کہا کہ آج جس طرح نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کا افتتاح عمل میں آیا اس سے دکھائی دیا کہ جمہوریت دفن ہوگئی۔

 نہ تو صدرجمہوریہ اور نہ ہی نائب صدرجمہوریہ کو تقریب میں مدعو کیا گیا۔ جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا۔ چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی جنتادل یو اور ان کی حلیف آر جے ڈی نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کریں گے۔