ٹی فائبر سے تمام گھروں کو انٹرنیٹ سہولت کی فراہمی کا فیصلہ:وزیر آئی ٹی سریدھر بابو
سریدھربابو نے کہا کہ حکومت نے انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت تین دیہاتوں کا انتخاب کیا ہے جن میں سنگاریڈی ضلع کا سنگوپیتا گاؤں، نارائن پیٹ ضلع کا مدور گاؤں اور پدا پلی ضلع کا اڈاوی سری رام پور شامل ہے۔
حیدرآباد: ریاستی وزیرآئی ٹی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز کے تعاون سے ٹی فائبر کے ذریعہ 20 ایم بی پی ایس رفتار سے تمام گھروں کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 9,000 دیہاتوں کو انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے اور مزید 5,000 دیہاتوں کو انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سریدھر بابو نے کہا کہ حکومت نے مرکز سے اس پروجیکٹ کے لیے 9,000 کروڑ روپے فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت تین دیہاتوں کا انتخاب کیا ہے جن میں سنگاریڈی ضلع کا سنگوپیتا گاؤں، نارائن پیٹ ضلع کا مدور گاؤں اور پدا پلی ضلع کا اڈاوی سری رام پور شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اس سہولت کے ذریعہ انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ کیبل ٹی وی کی سہولت بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ ان دیہاتوں کو 360 ڈگری سی سی ٹی وی کیمروں اور اے آئی ٹکنالوجی کی خدمات حاصل ہوں گی اور حکومت ان گاؤں میں دو ماہ تک تین پائلٹ پروجیکٹ کی خدمات کی جانچ کرے گی اور اس سال دسمبر تک سارے تلنگانہ میں پھیلا دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے راجیو گاندھی کا مجسمہ سکرٹیریٹ میں نصب کیا ہے کیونکہ راجیو گاندھی نے قوم کے لیے اپنی جان کی قربانی دی تھی۔
انہوں نے کہا بی آر ایس قائدین مودی اور امیت شاہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے راجیو گاندھی کے مجسمہ کو لے کر ہنگامہ کھڑا کر رہے ہیں اور یہ بی جے پی کے قریب جانے کی ان کی کوششوں کا حصہ ہے۔ سریدھر با بو نے کہا کہ حائیڈراکے قیام کا مقصد ریاستی وسائل کی حفاظت کرنا ہے اس کے قیام سے سیاسی مفادات کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔