دہلی

راہول کی یاترا کو روکنے کیلئے بی جے پی کے مختلف حربے: کنہیا کمار

کانگریس کے قائد کنہیا کمار نے کہا کہا کہ راہول گاندھی جنہوں نے شدید ترین تنقیدوں کا سامنا کیا ہے، ان کا جسم اب اس قابل ہوگیا ہے کہ وہ ناسازگار موسم کی سختیوں کو بھی برداشت کرے۔

نئی دہلی: کانگریس قائد کنہیا کمار جنہوں نے پارٹی کے ایم پی راہول گاندھی کے ساتھ بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی ہے، آج یہاں کہا کہ راہول گاندھی، دہلی کے شدید ترین سرد موسم میں بھی اپنی یاترا جاری رکھ سکتے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ راہول گاندھی جو کہ ٹی شرٹ پہنے ہوئے ہیں، ان کا جسم اس قابل ہے کہ وہ دہلی کی شدید ترین سردی کو برداشت کرے۔ این ڈی ٹی وی کے نمائندے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے قائد کنہیا کمار نے کہا کہا کہ راہول گاندھی جنہوں نے شدید ترین تنقیدوں کا سامنا کیا ہے، ان کا جسم اب اس قابل ہوگیا ہے کہ وہ ناسازگار موسم کی سختیوں کو بھی برداشت کرے۔

ٹاملناڈو کے مقام کنیا کماری سے نکالی کئی بھارت جوڑو یاترا میں کنہیا کمار نے تین ہزار کیلو میٹر سے زائد تک راہول گاندھی کی یاترا میں شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی تنقیدوں کا بھی راہول گاندھی نے جواب دیا۔

کانگریس کے سینئر قائد کی جانب سے یاترا کا اہتمام کرتے ہوئے حکومت کی توجہ بے روزگاری اور اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کی جانب مبذول کروانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم تمام کو خوشگوار طور پر زندگی بسر کرنے کے لیے کانگریس کی جانب سے ممکنہ کوشش کی جارہی ہے۔

 انھوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ راہول گاندھی کی یاترا کے ثمر آور نتائج برآمد ہوں گے۔ قدیم پارٹی کی جانب سے نکالی گئی بھارت جوڑو یاترا آج صبح کی اوّلین ساعتوں میں دارالحکومت میں داخل ہوگئی ہے۔ مرکزی وزیر صحت کی جانب سے بارہا اپیل کی گئی کہ کووِڈ پروٹوکولس پر عمل کیا جائے۔

 راہول گاندھی جو کہ ہاف سلیف وائٹ ٹی شرٹ میں ملبوس ہیں اور موسم ِ سرما کے پیش نظر کپڑوں کے استعمال کو نظر انداز کردیا ہے۔ پارٹی کے سرکردہ قائدین جن میں سابق صدر سونیا گاندھی، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا، جئے رام رمیش، پون کھیرا، بھوپیندر سنگھ، کماری شیلجا اور رندیپ سرجے والا اس میں شامل ہوئے ہیں۔

اداکار سے سیاستداں بننے والے کمل ہاسن توقع ہے کہ آج دارالحکومت میں مارچ میں شامل ہوں گے۔ سمجھا جاتا ہے کہ مجاہدین آزادی سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کے ارکان بھی اس یاترا کا حصہ بنیں گے۔

بی جے پی نے ابتداء میں یاترا کو نظر انداز کردیا اور اب اس تعلق سے اعتراضات کررہی ہے۔ یہ بات کنہیا کمار نے بتائی اور کہا کہ عوام کی زبردست تائید کو دیکھتے ہوئے بی جے پی مزید کوئی اقدام کرنے سے مجبور ہے۔

 کنہیا کمار نے کہا کہ سماج کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد مارچ میں شامل ہورہے ہیں، جن میں کسان، نوجوان اور ورکرس شامل ہیں۔ کنہیا کمار نے کہا کہ کانگریس کی یاترا اور مقبولیت کو دیکھتے ہوئے بی جے پی اپنی گندی سیاست پر اتر آئی ہے اور کسی صورت یاترا کو روکنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سلسلہ میں کووِڈ کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔