امریکہ و کینیڈا

غزہ جنگ کے سبب حکومتی پالیسیوں پر جوبائیڈن انتظامیہ کی ایک اور رکن مستعفی

للی گرینبرگ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک موقع پر کہا تھا کہ اسرائیل کے وجود کے بغیر دنیا میں کوئی بھی ایسا یہودی نہیں ہوگا جو محفوظ ہو، ہم امریکی صدر کے اس بیان کی مذمت کرتے ہیں۔

واشنگٹن: فلسطینیوں کی نسل کشی پر تلے اسرائیل کا ساتھ دینے پر بائیڈن انتظامیہ کے ایک اور رکن نے استعفیٰ دیدیا۔ معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے جس میں امریکہ نے ہتھیاروں کی فراہمی سمیت دیگر چیزوں میں اسرائیل کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
یوکرین جنگ، 48 بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملادیا گیا
غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، بائیں بازو جماعتوں کا 7 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان
سوڈان میں وبا کی نئی لہر سے 300 افراد جاں بحق

امریکی حکومت کی اسرائیل کی حمایت کی پالیسی کے خلاف اب جوبائیڈن انتظامیہ کے اندر سے ہی آواز اٹھ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں ہونے والے ایک احتجاج کے دوران امریکی محکمہ داخلہ میں تعینات چیف آف اسٹاف کی معاون خصوصی للی گرینبرگ نے غزہ کے معاملے پر امریکی پالیسیوں پر احتجاجاً استعفیٰ دیدیا۔

للی گرینبرگ نے اپنے استعفے میں لکھا کہ ان کا ضمیر انہیں مزید کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ للی گرینبرگ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک موقع پر کہا تھا کہ اسرائیل کے وجود کے بغیر دنیا میں کوئی بھی ایسا یہودی نہیں ہوگا جو محفوظ ہو، ہم امریکی صدر کے اس بیان کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر جو بائیڈن یہودیوں کو امریکی وار مشین کی شکل دے رہے ہیں اور یہ بہت غلط ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 35 ہزار ہوگئی ہے جن میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔