حیدرآباد

ٹی آر ایس کو قومی جماعت میں تبدیل کرنے کے مہورت کو قطعیت

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے پرچم کا رنگ گلابی اور انتخابی نشان کار ہی برقراررہے گا۔ ٹی آر ایس قائدین کے مطابق 6 دسمبر کو پارٹی قائدین کا ایک وفد نئی دہلی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا میں نئی پارٹی کو رجسٹر کرائے گا۔

حیدرآباد: ٹی آر ایس سربراہ کے چندرشیکھرراؤ نے اپنی علاقائی جماعت (ٹی آر ایس) کو قومی جماعت میں تبدیل کرنے کیلئیمہورت  کے وقت کو قطعیت دے دی۔ آج پرگتی بھون میں  چیف منسٹر نے اپنے کابینی رفقاء، اراکین پارلیمنٹ، اسمبلی، کونسل اور پارٹی کے ضلعی صدور کے ساتھ ٹی آر ایس کو قومی جماعت میں تبدیل کرنے کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا اور ان کی رائے حاصل کی۔

 اطلاعات کے مطابق پارٹی کے تمام قائدین نے چیف منسٹر اور پارٹی سربراہ کے سی آر کے اس فیصلہ سے اتفاق رائے کیا اور اس سلسلہ میں ایک قرارداد بھی منظور کی گئی۔ وجئے دشمی کے روز دوپہر 1:19 منٹ پر کے چندرشیکھرراؤ قومی سیاسی پارٹی کا اعلان کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق دسہرہ کے روز 11بجے دن تلنگانہ بھون میں پارٹی قائدین کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوگا۔ اجلاس میں پارٹی کے ارکان اسمبلی، کونسل، پارلیمنٹ، ضلعی صدور، ضلع پریشد صدرنشین، اراکین عاملہ کے بشمول 283 افراد شرکت کریں گے۔

اجلاس میں پہلے پارٹی کے نام کی تبدیلی پر فیصلہ کیا جائے گا۔ پھر پارٹی کے نئے نام کے حق میں قرارداد منظور کی جائے گی، پھر دوپہر 1:19منٹ کو کے چندرشیکھرراؤ اپنی نئی قومی سیاسی جماعت کا اعلان کریں گے۔

 اسی روز پارٹی کے قیام کا مقصد، منشور، منصوبوں، لائحہ عمل پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق چندرشیکھرراؤ کے پاس 200 سے زیادہ ناموں کی ایک طویل فہرست موجود ہے جس پر غور وخوض جاری ہے۔

بتایاجارہا ہے کہ ان دوسو ناموں میں کے سی آر نے چار ناموں، بھارت راشٹریہ سمیتی، بھارت وکاس سمیتی، مہا بھارت راشٹرا سمیتی اور نوا بھارت راشٹرا سمیتی کے ناموں کا انتخاب کیاہے اور ان چار ناموں میں سے کسی ایک نام کو 5اکتوبر کو قطعیت دیتے ہوئے اعلان کیاجائے گا۔ کے سی آر ایسے ناموں کا انتخاب کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جو ملک بھر میں کسی بھی سیاسی جماعت سے جڑ ے ہوئے نہ ہوں اور ٹی آر ایس کا نام تبدیل کرنے کے دوران کوئی دشواری پیش نہ آئے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے پرچم کا رنگ گلابی اور انتخابی نشان کار ہی برقراررہے گا۔ ٹی آر ایس قائدین کے مطابق 6 دسمبر کو پارٹی قائدین کا ایک وفد نئی دہلی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا میں نئی پارٹی کو رجسٹر کرائے گا۔

 9 دسمبر کو نئی دہلی میں زبردست جلسہ عام منعقد کیاجائے گا جس سے کے سی آر خطاب کرتے ہوئے ملک کے موجودہ حالات، حالات میں تبدیلی لانے کی ضرورت، تبدیلی لانے کیلئے اختیار کئے جانے والے طریقہ کار، اپنے منصوبوں، منشور اور مقاصد سے ملک کے عوام کو واقف کرائیں گے۔ کے سی آر کے اس فیصلہ سے قومی سیاست میں ہلچل مچ جانے کی توقع ہے۔

 کے سی آر طویل عرصہ سے ملک میں مخالف بی جے پی، مخالف کانگریس محاذ بنانے کی کوشش کرتے رہے، قومی سطح پر اپنے مقصد کو پورا کرنے کئی قائدین سے ملاقاتیں کی ہیں اور انہیں اپنے نظریات اور ملک میں تبدیلی لانے کی ضرورت سے واقف کرایا

 اور آخر میں بی جے پی اور کانگریس کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹی آر ایس کو ہی قومی سیاست میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا، آج منعقدہ اجلاس میں قومی پارٹی کے اعلان کے بعد ریاست میں کس طرح ٹی آر ایس کے منشور کو تشریح کرنا ہے کہ امور پر بھی غور وخوص کیا گیا۔