کھیل

مہندرسنگھ دھونی سے آٹو گراف ملنا ایک جذباتی لمحہ تھا: گواسکر

بطور کپتان تین آئی سی سی ٹرافیاں جیت کر ہندوستانی کرکٹ پر انمٹ نقوش چھوڑنے والے 41 سالہ دھونی غالباً اس سال اپنا آخری آئی پی ایل کھیل رہے ہیں۔

چینائی: ہندوستانی کرکٹ لیجنڈ سنیل گاوسکر نے چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی سے اپنی شرٹ پر آٹو گراف لینے کے بعد کہا کہ یہ ایک جذباتی لمحہ تھا کیونکہ دھونی نے ملک کی کرکٹ میں انمول شراکت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
آئی پی ایل اور ٹیم انڈیا کیلئے کھیلنا میری خواہش : عابدمشتاق
ریکارڈ پانچویں خطاب سے ایم ایس دھونی ایک قدم دور
ویراٹ کو دوبارہ ٹسٹ کپتان بنانا چاہئے: سابق کپتان
چندرابابو کی گرفتاری، بہو نے ننھے لڑکے کا ویڈیو پوسٹ کیا (ویڈیو)
روہت میری توقعات پر پورا نہیں اترے : گواسکر

بطور کپتان تین آئی سی سی ٹرافیاں جیت کر ہندوستانی کرکٹ پر انمٹ نقوش چھوڑنے والے 41 سالہ دھونی غالباً اس سال اپنا آخری آئی پی ایل کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو چنئی میں اس آئی پی ایل کا آخری ہوم میچ کھیلا، جس کے بعد انہوں نے چیپاک اسٹیڈیم میں موجود شائقین کے ساتھ کافی وقت گزارا۔

گھٹنے کی انجری میں مبتلا دھونی پٹی باندھ کر گراؤنڈ میں گھومتے رہے اور ایک ریکیٹ کی مدد سے ٹینس گیندوں کو شائقین کی گیلری میں بطور تحفہ پہنچائی۔

اس دوران گاوسکر دھونی کے پاس پہنچے اور ان سے اپنی شرٹ پر آٹوگراف لیا۔ کرکٹ کے شائقین کھیل کے ایک لیجنڈ کو دوسرے لیجنڈ کے سامنے مداح بنتے دیکھ کر پھولے نہیں سمائے۔

حیرت انگیز نظارے کے بارے میں بات کرتے ہوئے گاوسکر نے اسٹار اسپورٹس پر کہا، "جب مجھے معلوم ہوا کہ چنئی سپر کنگز اور مہندر سنگھ دھونی چیپاک کا چکر لگانے والے ہیں تو میں نے اسے ایک خاص یادگار بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس لئے میں بھاگ کر دھونی کے پاس گیا اور ان کا آٹو گراف لیا۔ چیپاک میں یہ ان کا آخری گھریلو میچ تھا۔

 ظاہر ہے، اگر چنئی پلے آف میں جگہ بناتا ہے تو وہ یہاں ایک اور میچ کھیلیں گے، لیکن میں نے اس لمحے کو خاص بنانے کا فیصلہ کیا۔ میں خوش قسمت تھا کہ کیمرہ یونٹ میں ایک شخص کے پاس مارکر قلم تھا۔ میں اس شخص کا بھی شکر گزار ہوں۔

گاوسکر نے آٹو گراف دینے پر دھونی کی تعریف کی۔ انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ اگر انہیں موقع ملتا ہے تو وہ مرنے سے پہلے کپل دیو کو 1983 کے ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھاتے ہوئے اور دھونی کو 2011 کے ورلڈ کپ کا فاتح چھکا لگاتے دیکھنا چاہیں گے۔

گاوسکر نے کہا، "میں ماہی کے پاس گیا اور انہیں میری شرٹ پر آٹوگراف دینے کے لئے کہا۔ ان کا آٹوگراف پر دینا بہت اچھا تھا۔ یہ میرے لیے بہت جذباتی لمحہ تھا کیونکہ اس شخص نے ہندوستانی کرکٹ میں گراں قدر حصہ ڈالا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1983 میں کپل دیو کا ورلڈ کپ ٹرافی اٹھانا اور 2011 کے ورلڈ کپ فائنل میں مہندر سنگھ دھونی کا چھکا لگانا وہ دو لمحات ہیں جن کا میں مرنے سے پہلے ایک بار تجربہ کرنا چاہوں گا۔