جرائم و حادثات

سوتیلی بیٹی کے قتل کی کوشش‘ ایک شخص کو7سال جیل کی سزا

ایڈوکیٹ کلکرنی نے کہا کہ عدالت نے مقدمہ کے دوران لڑکی اور اس کی ماں سمیت 10گواہوں پر جرح کی۔ اپنے فیصلے میں جج نے کہا کہ استغاثہ نے سینی کے خلاف تمام الزامات بغیر کسی معقول شبہ کے ثابت کردیے۔

تھانے: تھانے کی عدالت نے ایک میسن کو اپنی 12سالہ سوتیلی بیٹی کو دریا میں پھینک کر اس کے قتل کی کوشش کی پاداش میں 7سال جیل کی سزا سنائی۔ تھانے سیشن جج ڈاکٹر رچنا آر تہرا نے مجرم تلسی رام سونارام سینی ساکن ورتک نگر پر15ہزار روپئے جرمانہ بھی عائد کیا۔

متعلقہ خبریں
میں نے والد کے کہنے پر کبھی تمباکو اور الکحل کی تشہیر نہیں کی:تنڈولکر
وزیراعظم نے اومیش یادو کو خط لکھا
ملزم کی موت، ورثاء سےجرمانہ وصول کیا جاسکتا ہے: ہائیکورٹ

17 جون کو صادر کردہ اس فیصلے کی نقل منگل کو دستیاب کرائی گئی۔ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر ونیت اے کلکرنی نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی کی ماں کی شادی سینی سے ہوئی تھی مگر سینی کے پہلے سے شادی شدہ اور بچوں کے باپ ہونے کا علم ہونے کے بعد وہ علاحدہ رہنے لگے۔

 29/ جون 2016 کو سینی اپنی سوتیلی بیٹی کو اپنی موٹر سیکل پر لے گیا اور قتل کے ارادے سے اسے الہاس دریا میں پھینک دیا۔ درخت کی شاخ پکڑنے کی وجہ سے لڑکی بچ گئی اور پوری رات وہیں رہی۔ اگلے دن ایک راہ گیر نے اسے بچایا۔

ایڈوکیٹ کلکرنی نے کہا کہ عدالت نے مقدمہ کے دوران لڑکی اور اس کی ماں سمیت 10گواہوں پر جرح کی۔ اپنے فیصلے میں جج نے کہا کہ استغاثہ نے سینی کے خلاف تمام الزامات بغیر کسی معقول شبہ کے ثابت کردیے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چھوٹی بچی کو دریا میں پھینکنے کا مطلب ایک عقلمند شخص‘ فطری طور پر یہی سمجھے گا کہ ارادہ صرف قتل کرنے کا ہی تھا۔ وہ اس کے علاوہ کسی اور نتیجہ پر نہیں پہنچے گا کہ لڑکی کو قتل کے ارادے سے ہی دریا میں پھینکا گیا۔

“ جج نے سینی کو اغوا، قتل کے ارادہ سے اغوا، عمداً ضرر پہنچانے، مجرمانہ دھمکی سمیت کئی الزامات کے تحت خاطی قرار دیتے ہوئے 7سال کی اعظم ترین سزا سنائی۔ عدالت نے کہا کہ سینی  2016ء سے جیل ہے اور جیل میں گزارے ہوئے سال اس کی سزا سے کم کیے جاسکتے ہیں۔