میرعالم ٹینک کے ایف ٹی ایل اور بفرزون میں غیر قانونی قبضوں پر ہائیکورٹ کا سخت نوٹس، فوری کارروائی کا حکم
ہائی کورٹ نے محکمہ آبپاشی اور ریونیو حکام کو مکمل اختیارات دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ ایسی تمام غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر منہدم کریں — قطع نظر اس کے کہ ان زمینوں پر دعویٰ کس کا ہے۔

حیدرآباد: میر عالم ٹینک کے اطراف غیر قانونی قبضوں کے معاملے میں ہائی کورٹ نے انتہائی سخت موقف اپناتے ہوئے فوری کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔
عدالت نے اپنے حالیہ فیصلے میں واضح طور پر کہا ہے کہ میر عالم ٹینک کے حدود، جو ایف ٹی ایل یعنی فل ٹینک لیول اور بفر زون میں شامل ہیں، ان پر کسی بھی قسم کی تعمیرات یا تجاوزات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ہائی کورٹ نے محکمہ آبپاشی اور ریونیو حکام کو مکمل اختیارات دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ ایسی تمام غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر منہدم کریں — قطع نظر اس کے کہ ان زمینوں پر دعویٰ کس کا ہے۔
عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اگر کوئی جائیداد محکمہ وقف کے تحت آتی ہے، تو وقف بورڈ کو بھی سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں فوری ایکشن لینا ہوگا، اور تمام غیر قانونی قابضین کو ہٹانا ہوگا۔
اس حکم کی روشنی میں 28 جون کو صبح 11 بجے ایک مشترکہ سروے کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے، جس میں محکمہ آبپاشی، ریونیو، جی ایچ ایم سی، اور دیگر متعلقہ ادارے شامل ہوں گے۔
یہ فیصلہ کمشنر HYDRAA کی جانب سے جاری کیا گیا ہے، اور راجندر نگر کے تحصیلدار، وقف بورڈ اور دیگر ذمہ دار افسران کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کارروائی نہ صرف زمین کے مالکانہ حقوق کو تحفظ فراہم کرے گی، بلکہ شہر کے آبی ذخائر، جھیلوں کے قدرتی ماحول اور شہری نظم و نسق کو برقرار رکھنے میں بھی ایک تاریخی قدم ثابت ہو سکتی ہے۔