حیدرآباد

تلنگانہ میں کانگریس کو 8اوربی جے پی کو 8نشستوں پر کامیابی، مجلس نے حیدرآباد پر قبضہ برقراررکھا

بی جے پی نے دو پارلیمانی حلقہ چیوڑلہ اور ملکاجگری کے علاوہ محبوب نگراور میدک سے کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح حکمراں جماعت کانگریس کا مظاہرہ بھی بہترین رہا۔ کانگریس کو8نشستیں حاصل ہوئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی 17لوک سبھا نشستوں کے نتائج جاری کردیئے گئے ہیں۔ریاست کی حکمراں جماعت کانگریس اوربی جے پی نے 8، 8 حلقوں پر کامیابی حاصل کی۔حلقہ لوک سبھا حیدرآباد کی باوقار نشست پر مجلس نے اپنا قبضہ برقراررکھا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
جامعۃ المومنات کے زیر اہتمام سالانہ امتحانات قرأت امام عاصم کوفیؒ کا انعقاد
ماہ رجب میں عبادات کی طرف بھر پور توجہ دی جائے اور گناہوں سے بچنے کا خصوصی اہتمام کیا جائے : مولانا حافظ پیر شبیر احد
جامعہ نظامیہ میں درس بخاری شریف سے مولانا مفتی خلیل احمد ، مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ اوردیگر علماء کا خطاب
تلنگانہ میں سائبر کرائم میں اضافہ مساجد اور مدارس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے انتظامیہ ہوشیار رہے:مولانا خیرالدین صوفی

پارٹی کے صدرو حیدرآباد سے مجلس کے امیدوار اسدالدین اویسی نے پانچویں مرتبہ اس نشست پر اپنا قبضہ برقرار رکھا۔تلنگانہ تحریک میں سرگرم رول اداکرنے اورریاست میں دس سال تک برسراقتدر بی آرایس کو صفر نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ریاست میں بی جے پی کامظاہرہ بہتر درج کیاگیا ہے کیونکہ اس کی نشستوں کی تعداد جو چارتھی بڑھ کر 8ہوگئی ہے۔

بی جے پی نے دو پارلیمانی حلقہ چیوڑلہ اور ملکاجگری کے علاوہ محبوب نگراور میدک سے کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح حکمراں جماعت کانگریس کا مظاہرہ بھی بہترین رہا۔ کانگریس کو8نشستیں حاصل ہوئی۔قبل ازیں اس کے ارکان کی تعداد 3تھی۔

 کانگریس نے ورنگل، محبوب آباد، ناگرکرنول، ظہیرآباد اور پداپلی پر قبضہ کرلیا۔ ریاست کے 17 حلقوں میں میدک کو چھوڑکر باقی تمام حلقوں میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں میں یکطرفہ مقابلہ دیکھاگیا۔

 10 سے زائد امیدواروں نے لاکھوں ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی جن میں سب سے زیادہ اکثریت نلگنڈہ سے مقابلہ کرنے والے کانگریس امیدواررگھویر ریڈی ہیں جنہوں نے بی جے پی کے امیدوار سیدی ریڈی کو 5 لاکھ 59ہزار سے زائد ووٹوں کی اکثریت سے شکست دی۔

بتایا گیا ہے کہ یہ اکثریت دو تلگوریاستوں کے پارلیمانی حلقوں میں سب سے زیادہ ہے۔ حیدرآباد لوک سبھا سے صدرکل ہند مجلس اتحادالمسلمین اسدالدین اویسی نے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کو 3 لاکھ 20 ہزارووٹوں کی اکثریت سے شکست دی۔ کریم نگر سے بی جے پی امیدوار بنڈی سنجے نے کانگریس امیدوار راجندرراو کو 2لاکھ 2ہزارووٹوں کی اکثریت سے شکست دے دی۔

 ورنگل سے کانگریس امیدوارکڈیم کاویا نے بی جے پی امیدوار رمیش کو 2 لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ بھونگیر سے کانگریس امیدوارکرن کمارریڈی نے بی جے پی امیدوار بی نرسیاگوڑ کو2 لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

پداپلی کے کانگریس امیدوار گڈم ومشی کرشنا نے بی جے پی امیدوار سرینواس کو ایک لاکھ 31 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ نظام آباد سے بی جے پی امیدوار ڈی اروندنے کانگریس امیدوارجیون ریڈی کے خلاف ایک لاکھ سے زائد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

چیوڑلہ سے بی جے پی امیدوار کونڈاویشویشور ریڈی کانگریس امیدوار رنجیت ریڈی کے خلاف ایک لاکھ 6ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ ناگرکرنول سے کانگریس امیدوار ملو روی نے بی جے پی امیدوار بھرت پرساد کو 94ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ عادل آباد سے بی جے پی امیدوار ناگیش نے کانگریس امیدوار اترم سگنا کو زائد از 84 ہزار ووٹوں سے شکست دے دی۔

 سکندرآباد سے مرکزی وزیرکشن ریڈی نے کانگریس امیدوارناگیندر کے خلاف 50 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ میدک سے بی جے پی امیدوار رگھونندن راو نے کانگریس امیدوار نیلم مدھو کو35ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے دی۔

محبوب نگر پارلیمانی حلقہ میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھا گیاجہاں بی جے پی امیدوار ڈی کے ارونا نے کانگریس امیدوارڈاکٹر ومشی چند ریڈی کو صرف 3,600 ووٹوں کی اکثریت سے شکست دے دی۔