خواتین، کسانوں اور مزدوروں کی سہولت کے لیے جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنے گی: راہول گاندھی
جھارکھنڈ میں بوکارو ضلع کے برمو اسمبلی حلقہ کے دیہی علاقے تاتاری میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستانی آئین کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ان کے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
بوکارو: کانگریس کے سابق قومی صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے آج کہا کہ جھارکھنڈ میں خواتین، کسانوں اور مزدوروں کی حکومت بنانے کے لیے انڈیااتحاد کے امیدواروں کو جیت دلانا ضروری ہے۔
جھارکھنڈ میں بوکارو ضلع کے برمو اسمبلی حلقہ کے دیہی علاقے تاتاری میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستانی آئین کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ان کے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ اور خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی آئین ہند کو ختم کرکے پسماندہ اور دلت قبائلیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اسے کسی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے صنعت کاروں کے لاکھوں کروڑوں روپے کے قرضے معاف کردیئے ہیں، جب کہ انہوں نے کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے تاجروں کے کسی بھی قسم کے قرضے معاف نہیں کیے ہیں، یہ تشویشناک بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں انڈیا الائنس کی حکومت بنتے ہی سب سے پہلے ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی اور دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کو مناسب حقوق دیے جائیں گے۔ ایل پی جی سلنڈر یہاں 450 روپے میں دیا جائے گا۔ ملک کے آئین کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اس کی مدد سے ہم ایسی بے کار حکومت کا مقابلہ کر سکیں گے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کرانے سے قبائلی، دلت اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کے ساتھ کی گئی بے ایمانی کا پتہ چلے گا اور انہیں مناسب حصہ داری دی جائے گی۔ اسی لیے مرکزی حکومت ذات پات کی مردم شماری کرانے میں تذبذب کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں، میڈیا اداروں اور دیگر نجی کمپنیوں میں پسماندہ طبقے، قبائلی اور دلت طبقے کے لوگوں کی ملازمت میں شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔