ایران ۔ اسرائیل کشیدگی، واٹس ایپ پر پابندی، شہریوں کو ایپ ڈیلیٹ کرنے کا حکم
سرکاری میڈیا کی جانب سے منگل کے روز عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے فونز سے واٹس ایپ کو ہٹا دیں، کیونکہ یہ ایپ مبینہ طور پر ایران کے قومی مفادات کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔

تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران نے ملک بھر میں مقبول میسیجنگ ایپ واٹس ایپ پر پابندی عائد کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس ایپ کو اپنے موبائل فون سے ڈیلیٹ کر دیں۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن IRIB کی رپورٹ کے مطابق، حکام کا دعویٰ ہے کہ واٹس ایپ صارفین کے ذاتی ڈیٹا، آخری معلوم لوکیشنز اور کمیونیکیشن ڈیٹیلز کو جمع کر کے اسرائیل کے ساتھ شیئر کر رہا ہے۔
سرکاری میڈیا کی جانب سے منگل کے روز عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے فونز سے واٹس ایپ کو ہٹا دیں، کیونکہ یہ ایپ مبینہ طور پر ایران کے قومی مفادات کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
دوسری جانب، واٹس ایپ کے ترجمان نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایپ پر ہونے والی تمام گفتگو مکمل طور پر اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہے اور ان پیغامات تک صرف بھیجنے والا اور وصول کرنے والا ہی رسائی رکھتا ہے۔”
حکام نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل کے ساتھ جاری تنازع برقرار ہے، ملک میں انٹرنیٹ تک رسائی کو بھی عارضی طور پر محدود کیا جائے گا۔ کئی ویب سائٹس اور ایپس بشمول ٹیلیگرام کو بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔
عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انٹرنیٹ سے جڑے آلات جیسے اسمارٹ فون، گھڑیاں اور لیپ ٹاپ کا استعمال کم سے کم کریں، خاص طور پر سرکاری ملازمین اور سیکیورٹی اہلکاروں کو اس پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 2022 میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد ملک گیر مظاہروں کے دوران بھی ایرانی حکومت نے واٹس ایپ سمیت متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندیاں عائد کی تھیں تاکہ عوامی رابطوں کو محدود کیا جا سکے۔
ایران کی یہ تازہ کارروائی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کے ساتھ جاری تنازع چھٹے دن میں داخل ہو چکا ہے، اور اسرائیلی فورسز نے مبینہ طور پر تہران کے قریب ایک جوہری تنصیب پر حملہ کیا ہے۔