حیدرآباد میں دہشت گرد حملوں کی آئی ایس آئی سازش ناکام، 3 افراد گرفتار
پولیس کو آج ایسی اطلاعات ملی تھیں کہ ملک پیٹ کے رہنے والے زاہد اور اس کے ساتھیوں کو 4ہینڈ گرینیڈس (دستی بم) کی کھیپ وصول ہوچکی ہے اور وہ، شہر میں سنسنی خیز دہشت گرد حملوں کی سازش کررہے ہیں۔
حیدرآباد: سٹی پولیس نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی ایما پر شہر حیدرآباد میں دہشت گرد حملوں کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے اتوار کے روز3افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار شدگان میں عبدالزاہد، سمیع الدین عرف سمیع اور معاذ حسن شامل ہیں جنہوں نے عوامی مقامات پر گرینیڈس سے حملوں کی سازش رچی تھی۔
باوثوق ذرائع سے ایک اطلاع ملنے پر پولیس نے عبدالزاہد متوطن ملک پیٹ حیدرآباد کو جو سابق میں شہر حیدرآباد میں دہشت گرد حملوں سے مربوط مختلف واقعات میں ملوث بتایا گیا ہے، گرفتار کرلیا ہے۔ زاہد نے آئی ایس آئی ایجنٹوں کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کئے تھے۔ اُس نے شہر حیدرآباد میں دہشت گرد کاروائیوں جن میں دھماکے کرنا اور تنہا حملہ کرنا شامل ہے، کو انجام دینے کی سازش تیار کی تھی جس کا مقصد عام افراد میں دہشت پیدا کرنا تھا۔
پولیس کو آج ایسی اطلاعات ملی تھیں کہ ملک پیٹ کے رہنے والے زاہد اور اس کے ساتھیوں کو 4ہینڈ گرینیڈس (دستی بم) کی کھیپ وصول ہوچکی ہے اور وہ، شہر میں سنسنی خیز دہشت گرد حملوں کی سازش کررہے ہیں، پولیس کی ایک ٹیم فوری حرکت میں آگئی اور ملک پیٹ سے ان 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ عبدالزاہد عرف موٹو39 سالہ ولد محمد عبدالوحید، موسیٰ رام باغ، ملک پیٹ حیدرآباد، محمد سمیع الدین عرف عبدالسمیع 39 سالہ ولد محمد جمیل الدین مرحوم تاجر، ارمان ٹاور، اکبر باغ سعید آباد اور معاذ حسن فاروقی 29 سالہ ولد اعجاز محی الدین رائل کالونی، ہمایوں نگر، مہدی پٹنم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق میں زاہد، حیدرآباد میں مختلف دہشت گرد سرگرمیوں سے مربوط واقعات جن میں 2005 کے سٹی پولیس کمشنر ٹاسک فورس آفس بیگم پیٹ پر خودکشی حملہ شامل ہے، میں ملوث بتایا گیا ہے۔ وہ، پاکستانی آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ کے ایجنٹوں سے باقاعدہ روابط میں تھا۔
دیگر تین مفرور ملزمین فرحت اللہ غوری عرف ایف جی، صدیق بن عثمان عرف رفیق عرف ابو حمزہ اور عبدالمجید عرف چھوٹو شامل ہیں اور ان تینوں کا تعلق شہر حیدرآباد سے بتایاگیا ہے۔ یہ مفرور ملزمین، مختلف دہشت گرد کیسوں میں مطلوب ہیں اور یہ بتایا جارہے کہ آخر کار یہ تینوں پاکستان میں قیام پذیر ہوچکے ہیں اور وہ آئی ایس آئی کیلئے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے سابق میں نوجوانوں کی بھرتی کرتے ہوئے انہیں شدت پسند بتایا تھا اور انہوں نے 2002 میں دلسکھ نگر میں سائی بابا مندر کے قریب دھماکہ جیسے حملہ کو انجام دیا تھا۔ ممبئی میں گھاٹ کھوپر بس اسٹانڈ کے علاوہ سال 2005 میں بیگم پیٹ میں دفتر ٹاسک فورس پر یہی لوگ خودکش دھماکہ میں ملوث تھے۔ انہوں نے 2004 میں سکندرآباد میں بالا جی مندر کے قریب بم حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
پولیس عہدیدار نے مزید بتایا کہ تلاشی کے دوران ان تینوں کے قبضہ سے 4 دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ ان دستی بموں کو زاہد نے پاکستان کے ہینڈلرس سے حاصل کیا تھا۔وہ اپنے ساتھیوں کی مدد سے عوامی مقامات پر ان دستی بموں سے حملہ کرنے کی سازش میں تھا جس کا مقصد شہر میں کشیدگی پیدا کرنا اور عوام کو دہشت زدہ کرنا تھا۔
حیدرآباد سٹی پولیس نے باوثوق ذرائع سے اس گروپ کی خفیہ سرگرمیوں کی اطلاعات حاصل کیں اور وقت سے قبل انہیں گرفتار کرتے ہوئے ایک خطرناک منصوبہ کو ناکام بنادیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ زاہد کے قبضہ سے 2 ہینڈگر ینیڈس، 3.91لاکھ روپے نقد اور2موبائل فونس، سمیع الدین کے قبضہ سے ایک دستی بم1.50لاکھ نقد، ایک موبائل فون اور ایک بلٹ موٹر سیکل اور معاذ حسن کے قبضہ سے ایک دستی بم اور دو موبائل فونس کو ضبط کرلیا گیا۔