مشرق وسطیٰ

حماس کی قید سے رہائی پانے والے اسرائیلی شہری نے نیتن یاہو کو آڑے ہاتھوں لے لیا

ایک خاتون نے کہا کہ اس بمباری کے نتیجے میں کچھ اسرائیلی قیدی زخمی بھی ہوئے تھے اور جب حماس کے سپاہی ہمیں غزہ لے جارہے تھے تو اُس وقت بھی اسرائیل نے اُن پر گولیاں برسائیں۔

غزہ: حماس کی قید سے رہا ہونے والے اسرائیلیوں نے ایک ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔

متعلقہ خبریں
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
ٹی ڈبلیو اے ٹی کا میجسٹک ہوٹل نامپلی میں اجلاس
ہریتک روشن کی فلم ’فائٹر‘ کا فرسٹ لک ریلیز
ویڈیو: اسرائیل میں حکومت کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کی قید سے رہا ہونے والے اسرائیلیوں سے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران ہونے والی گفتگو ایک اسرائیلی ویب سائٹ وائے نیٹ نے جاری کی ہے۔

اسرائیلیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہمارے حملوں نے حماس پر دباوْ پر ڈالا جس کے بعد اُنہوں نے ہمارے قیدیوں کو رہا کیا، نیتن یاہو کی بات کاٹتے ہوئے ایک اسرائیلی قیدی کے رشتہ دار نے کہا کہ یہ سب بکواس ہے جس پر اسرائیلی وزیراعظم نے بھڑکتے ہوئے کہا کہ میں نے کہا ہے وہی سچ ہے۔

اسی دوران، حماس کی قید سے رہا ہونے والے اسرائیلی شخص نے کہا کہ حماس اور فلسطینی شہری اسرائیلی بمباری کی زد میں ہیں، اُن کی جانوں کو خطرہ ہے۔ رہائی پانے والی ایک اسرائیلی خاتون نے کہا کہ میرا شوہر اب بھی قید ہے، حماس نے ہمیں جس جگہ رکھا ہوا تھا وہاں مسلسل اسرائیلی طیارے بمباری کرتے تھے۔

خاتون نے کہا کہ اس بمباری کے نتیجے میں کچھ اسرائیلی قیدی زخمی بھی ہوئے تھے اور جب حماس کے سپاہی ہمیں غزہ لے جارہے تھے تو اُس وقت بھی اسرائیل نے اُن پر گولیاں برسائیں۔ اسرائیلی خاتون شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام فلسطینی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے اور اب یہ جنگ ختم کی جائے۔

رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران اسرائیلوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے سامنے شرم کرو، شرم کرو کے نعرے بھی لگائے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں اب تک 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

a3w
a3w