تلنگانہ

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کے وفد کی ملاقات، اہم تجاویز پیش

چیف منسٹر اے۔ ریونت ریڈی نے جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کے وفد کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ، اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔

حیدرآباد: امیرِ حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ جناب محمد اظہرالدین کی قیادت میں ایک وفد نے چیف منسٹر تلنگانہ جناب اے۔ ریونت ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے مختلف اہم تجاویز پر مشتمل میمورنڈم پیش کیا۔

متعلقہ خبریں
نیشنل ایجوکیٹرز ایوارڈز–2025 کی شاندار تقریب، سیکنڈرآباد میں منعقد
ضلعی عہدیدار محکمہ اقلیتی بہبود، محبوب نگر آر۔ اِندرا نے لیا جائزہ
دارالعلوم محبوبیہ کا 33 واں یومِ تاسیس شاندار انداز میں منایا گیا
محکمۂ اقلیتی بہبود کے ضلعی عہدیدار جی شنکرا چاری کے اعزاز میں شاندار الوداعی تقریب
کریم نگر: مونتھا طوفان سے متاثرہ کسانوں کی حالت زار پر تشویش

اس موقع پر وفد نے ریاست کی ترقی، امن و امان اور سماجی انصاف کے لیے چیف منسٹر کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے کئی اقدامات قابلِ تعریف ہیں۔ تاہم ریاست میں گزشتہ بیس ماہ کے دوران پیش آئے تقریباً پینتالیس فرقہ وارانہ واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

وفد نے چیف منسٹر کو پیش کیے گئے میمورنڈم میں درج ذیل تجاویز پیش کیں:

  1. فرقہ وارانہ تشدد بل جلد از جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے تاکہ اقلیتوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
  2. فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے اور نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے 24×7 فری ہیلپ لائن کے قیام کی تجویز۔
  3. پولیس حراست یا انکاونٹرز میں ہونے والی اموات کی آزادانہ جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ۔
  4. فرقہ وارانہ فسادات میں بے گناہوں کے خلاف درج مقدمات، بالخصوص جینور فسادات کے کیسوں کو واپس لینے کی سفارش۔
  5. ایس آئی آر کے ذریعہ ووٹ سے محرومی کی سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے عوام کو ضروری دستاویزات کی فراہمی میں سہولت دینے کا مطالبہ۔
  6. اقلیتوں کے لیے علحدہ سب پلان کا قیام، اسکالرشپس کی بحالی، یوتھ امپاورمنٹ اسکیم کی شروعات اور اقلیتی فنانس کارپوریشن کو مستحکم بنانے کی تجویز۔
  7. تلنگانہ مائناریٹیز اقامتی اسکولس کی ترقی، ملازمین کی تنخواہوں کی براہِ راست ادائیگی، اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے، اردو و عربی اساتذہ کی تقرری اور سیکورٹی کے بہتر انتظامات پر زور۔
  8. وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وقف بل 2025 کی مخالفت، وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹل رجسٹریشن کو آسان بنانے، وقف بورڈ کو خودمختار ادارہ بنانے اور ایک خصوصی وقف ٹاسک فورس تشکیل دینے کی تجویز۔
  9. تعلیم، صحت اور سماجی بہبود کے شعبوں میں اقلیتی تنظیموں کو نمائندگی دینے اور چیف منسٹر کے دفتر و اقلیتی نمائندوں کے درمیان مستقل رابطہ قائم کرنے پر زور دیا گیا۔

وفد نے یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ حکومت کے تعمیری اقدامات، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ریاست کی مجموعی ترقی میں بھرپور تعاون کرے گی۔

چیف منسٹر اے۔ ریونت ریڈی نے جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کے وفد کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ، اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔

وفد میں امیرِ حلقہ جناب محمد اظہرالدین کے علاوہ سابق امیرِ حلقہ مولانا حامد محمد خان، معاونینِ امیرِ حلقہ حافظ محمد رشادالدین، جناب محمد صادق احمد، ناظم شہر ڈاکٹر محمد مبشر احمد، سکریٹریز حلقہ جناب سید فخرالدین علی احمد، ڈاکٹر شیخ عثمان، ڈاکٹر عاطف اسماعیل اور دیگر ارکان شامل تھے۔