تعلیم و روزگار

مانو لٹریری کلب کا ’’تخلیق کار سے ملاقات‘‘ پروگرام، پروفیسر ہریش نارنگ کا خطاب

طلبہ کو چاہئے کہ وہ اساتذہ اور اہل علم کی باتیں توجہ سے سنیں اور اپنے علم میں اضافے کے ساتھ ساتھ اپنی زبان اور تلفظ کو بھی بہتر بنائیں۔

حیدرآباد: سماعت سیکھنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ طلبہ کو چاہئے کہ وہ اساتذہ اور اہل علم کی باتیں توجہ سے سنیں اور اپنے علم میں اضافے کے ساتھ ساتھ اپنی زبان اور تلفظ کو بھی بہتر بنائیں۔ شاعر یا ادیب ایک کاریگر (کرافٹس مین) ہوتا ہے۔ وہ ایک ”سنار“ (گولڈ اسمتھ) کی طرح ”سخن کار“ (ورڈ اسمتھ) ہوتا ہے۔ ہمیں ایسی کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہئے جو ہمیں اعلیٰ قدروں سے واقف کراتی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
آزادی، وطن کے متوالوں کے لئے ایک عظیم کارنامہ، مانو میں یومِ آزادی تقریب، پروفیسر عین الحسن کا خطاب
جنید خان کو ’’جموں و کشمیر میں شہری حکمرانی‘‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی
مانو میں بی ٹیک و ایم ٹیک و ایم سی اے میں داخلے
اقلیتی اسکالرشپس میں بے ضابطگیوں کو حل کرنے کا مطالبہ۔ مانو کے طلبہ کا احتجاج

ان خیالات کا اظہار ممتاز ماہر لسانیات، مترجم، دانشور اور سنٹر فار لنگوسٹکس اینڈ انگلش، جے این یو کے پروفیسر ایمیریٹس پروفیسر ہریش نارنگ نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، لٹریری کلب کی جانب سے ثقافتی سرگرمی مرکز میں کل منعقدہ ”تخلیق کار سے ملاقات“ پروگرام میں کیا۔ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈین بہبودیِ طلبہ نے اس پروگرام کی صدارت کی۔

معروف ماہر سماجی لسانیات، دانشور اور پروفیسر آزاد چیئر، مانو پروفیسر امتیاز حسنین نے کہا کہ ”ادب کے طالب علم کو اپنے ذہن کے دریچے کھلے رکھنے چاہیے۔ اسے سماجی، سیاسی، معاشی، جغرافیائی تمام امور پر نظر رکھنی چاہیے۔ ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں اس کے تمام اہم گوشوں سے ہماری واقفیت ہونی چاہیے۔“

پروفیسر سید علیم اشرف جائسی نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اساتذہ علم کی فراہمی کا منبع ہیں۔ علم ایک ایسی دولت ہے جس کی حفاظت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ انسان کی حفاظت کرتا ہے۔

ابتدا میں ڈاکٹر فیروز عالم، صدر لٹریری کلب نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا اور لٹریری کلب کی غرض و غایت، اس کی سرگرمیوں اور مستقبل کے منصوبوں سے واقف کرایا۔

اس موقع پر عبدالمقیت، متین اشرف، نوید سہیل اور تبسم اعظمی نے فراق کی منتخب غزلیں اور رباعیاں پیش کیں۔ کلچرل کوآرڈینیٹر جناب معراج احمد نے انتظامی ذمہ داریاں نبھائیں۔

لٹریری کلب کے سکریٹری عبدالمقیت نے نظامت کی اور جوائنٹ سکریٹری طلحہ منان کے اظہارِ تشکر پر اس کا اختتام عمل میں آیا۔ کلب کے جوائنٹ سکریٹری عمران احمد نے انتظامی امور میں معاونت کی۔