شمالی بھارت

سوشل میڈیا پر بدتمیزی‘ سماج وادی پارٹی قائد اگروال گرفتار

سماج وادی پارٹی کے صدراکھیلیش یادو بھی پارٹی کے سوشیل میڈیا سیل میں کام کرنے والے منیش جگن اگروال کی گرفتاری کے فوری بعد ریاستی پولیس ہیڈکوارٹرس پہنچ گئے۔

لکھنو: سماج وادی پارٹی کے ایک عہدیدار کو اتوار کے دن لکھنو میں سوشیل میڈیا پر غیرمہذب ریمارکس کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیاگیا۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ پارٹی ورکرس فوری اترپردیش پولیس ہیڈکوارٹرس کے سامنے جمع ہوگئے اور اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کرنے لگے۔

متعلقہ خبریں
خودساختہ ڈاکٹر گرفتار۔ 2 سل فونس، میڈیکل اشیاء ضبط
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دستور اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ راہول گاندھی کا پارٹی کارکنوں کے نام ویڈیو پیام
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید
مجلسی خاتون لیڈر کی 2 افراد کے خلاف شکایت
”لی ہے، پی ڈی اے نے انگڑائی‘ بی جے پی کی شامت آئی“۔ اکھیلیش یادو کا نعرہ

سماج وادی پارٹی کے صدراکھیلیش یادو بھی پارٹی کے سوشیل میڈیا سیل میں کام کرنے والے منیش جگن اگروال کی گرفتاری کے فوری بعد ریاستی پولیس ہیڈکوارٹرس پہنچ گئے۔

سماج وادی پارٹی نے اگروال کی گرفتاری کو قابل مذمت اور شرمناک قراردیا۔ بھارتیہ جنتایوا مورچہ(بی جے وائی ایم) اترپردیش کی سوشیل میڈیاانچارج ریچاراجپوت کی شکایت پر حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں 4جنوری کو نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج ہوا تھا۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔

 ریچاراجپوت میں اپنی شکایت میں کہاتھا کہ سماج وادی پارٹی کے ایک ذمہ دار نے دھمکی دی ہے کہ میری عصمت ریزی کی جائے گی۔ مجھے جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ میرے خلاف بیہودہ ریمارکس بھی کئے گئے۔

اے ڈی جی لااینڈآرڈرپرشانت کمار نے پولیس ہیڈکوارٹرس  میں میڈیانمائندوں کو بتایاکہ پارٹی کے قومی صدر دیگر ارکان اسمبلی کے ساتھ بی جے پی ہیڈکوارٹرس آئے۔ انہوں نے پوچھا کہ سماج وادی پارٹی میڈیا سیل کے منیش جگن اگروال کو کیوں پکڑاگیاہے۔

 پرشانت کمار نے کہا کہ ہم نے اکھیلیش یادو کو بتادیاکہ اگروال کے خلاف کیس درج ہوا ہے۔ دو کیسس سماج وادی پارٹی میڈیا سیل کے خلاف درج ہوئے ہیں۔ الیکٹرانک فٹ پرنٹ کی تفصیلی تحقیقات اورسرویس پروائیڈر سے لی گئی جانکاری کے بعد گرفتاری عمل میں آئی۔ کاروائی قانون کے مطابق ہوئی ہے۔

اے ڈی جی لااینڈآرڈر نے کہا کہ اس شخص(اگروال) نے وقت بہ وقت حدپارکی ہے۔ اس نے صحافیوں کے خلاف ٹوئٹس کی ہیں۔ اس نے ذات پات کے حوالے سے بھدی زبان استعمال کی ہے۔

 اگروال کی گرفتاری کی خبرپھیلتے ہی سماج وادی پارٹی کے کئی ورکرس ریاستی پولیس ہیڈکوارٹرس کے سامنے جمع ہوگئے اور اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کرنے لگے۔ قبل ازیں اسسٹنٹ کمشنر پولیس حضرت گنج اروندکمارورما نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ منیش جگن اگروال کو سوشیل میڈیا پر بیہودہ ریمارکس کرنے پر گرفتارکیاگیا۔ اس کی گرفتاری اتوار کی صبح ہوئی۔

 اس کے خلاف کیس 4جنوری کوآئی ٹی ایکٹ کے تحت درج ہواتھا۔ اس نے سوشیل میڈیا پر عورتوں کے خلاف بھی نامناسب ریمارکس کئے ہیں۔ ہندی میں ٹوئٹ میں سماج وادی پارٹی نے کہا کہ ہمارے قومی صدراکھیلیش یادو پولیس ہیڈکوارٹرس پہنچ چکے ہیں۔

وہاں کوئی بھی ذمہ دار موجود نہیں ہے۔ پارٹی کے پولیٹیکل ٹوئٹرہینڈل پر پولیس ہیڈکوارٹرس میں اکھیلیش یادو اور پارٹی کے دیگر قائدین کی تصاویر بھی پوسٹ کی گئیں۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان راجندرچودھری نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ابھی تک کسی نے بھی ہم سے ملاقات نہیں کی ہے۔

ہمارے قومی صدر یوپی پولیس ہیڈکوارٹرس میں موجود ہیں۔ ہم یہ جاننے کی کوشش میں ہیں کہ سماج وادی پارٹی کے ورکر منیش جگن اگروال کو کیوں گرفتارکیاگیا۔

 ہیڈکوارٹرس میں انتظارکے دوران سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو نے انہیں پیش کی گئی چائے پینے سے انکارکردیا اور کہا ”ہم نہیں پی سکتے ہیں‘ زہردوگے تب؟“۔

 انہوں نے کہا کہ ”میں باہر سے منگواکرچائے پی لوں گا“۔ انہوں نے چائے پیش کرنے والوں سے کہا کہ آپ پی لیں۔ سماج وادی پارٹی صدر کو ایک شخص کو یہ ہدایت دیتے ہوئے سنا کہ وہ دیکھے کہ آیا پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر کوئی ٹی اسٹال کھلی ہے یا نہیں۔

بعدازاں میڈیانمائندوں سے بات چیت میں اکھیلیش یادو نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ بی جے پی ورکرس کی طرح کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جب پولیس ہیڈکوارٹرس پہنچا تو کوئی بھی دکھائی نہیں دیا۔ دفترخالی پڑاتھا۔

پولیس ہیڈکوارٹرس کا یہ حال ہے تو تصورکریں یوپی بھر کی صورتحال کیاہوگی۔ اکھیلیش یادو کے زہروالے الزام پر اے ڈی جی لااینڈ آرڈر کمار نے کہا کہ ایک پارٹی کے قومی صدرڈی جی پی ہیڈکوارٹرس آئے۔

 وہ چونکہ رکن اسمبلی ہیں‘ انہیں اندرآنے دیاگیا۔ ان کے ساتھ موجود دیگر ارکان اسمبلی کو بھی اندرآنے کی اجازت دی گئی۔ مابقی لوگوں کو روک دیاگیا۔ آج چونکہ اتوار تھا‘ ضرورت کے مطابق عہدیدار موجود تھے اور اکھیلیش یادو نے ان سے بات کی۔

 مقامی پولیس اسٹیشن کے عہدیدار بھی چلے آئے۔ ہیڈکوارٹرس میں موجود عہدیداروں نے اکھیلیش یادو کو چائے کی پیشکش کی اور انہوں نے چائے پی۔ ہم نے اپنی بات سلیقہ سے رکھی اور ان کی بات سنی۔

 ہم نے ہرچیز ان کو بتادی اور وہ یہاں سے مطمئن ہوکر گئے ہیں۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ اکھیلیش یادو کے ہمارے دفترآنے کی کوئی پیشگی جانکاری ہمیں نہیں دی گئی تھی۔