بھارت

موڈ آف دی نیشن سروے: کیا اسکولوں میں حجاب پر پابندی ہونی چاہئے؟ 57 فیصد نے کہا ہاں

سروے میں جہاں 57 فیصد جواب دہندگان نے اسکولوں اور کالجوں میں مذہبی لباس پر پابندی کے حق میں اپنا موقف ظاہر کیا وہیں26 فیصد لوگوں نے طالبات کی جانب سے حجاب کے استعمال پر پابندی کی مخالفت کی۔

نئی دہلی: انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر موڈ آف دی نیشن کے سروے میں جس میں 1.41 لاکھ سے زیادہ لوگوں کا احاطہ کیا گیا تھا، اکثریت نے ملک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کی حمایت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
ایران میں خاتون کو 74 کوڑے مارنے کی سزا پر عمل درآمد
خواتین کے چہرے کا پردہ

سروے میں جہاں 57 فیصد جواب دہندگان نے اسکولوں اور کالجوں میں مذہبی لباس پر پابندی کے حق میں اپنا موقف ظاہر کیا وہیں26 فیصد لوگوں نے طالبات کی جانب سے حجاب کے استعمال پر پابندی کی مخالفت کی۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب کے استعمال پر پابندی ہٹانے کی درخواستوں پر منقسم فیصلہ سنایا تھا۔ سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر یہ منقسم فیصلہ سنایا تھا۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے 15 مارچ 2022 کو اُڈپی کے گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز کالج کی مسلم طالبات کی طرف سے کلاس رومز کے اندر حجاب پہننے کی اجازت کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حجاب، اسلامی عقیدے میں لازمی مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔