سیاست

مسلمانوں کو بی جے پی کی شکست کے برعکس متحد ہوکر اپنی کامیابی کے لئے ووٹ کرنے کی ضرورت : ڈاکٹر ایوب سرجن

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آزادی کے بعد سے اپوزیشن نے اپنے فائدے کے لئے مسلمانوں کے دل میں آر ایس ایس کا ایسا خوف پیدا کر دیا ہے کہ آج تک اپوزیشن بی جے پی کو شکست دینے کے نام پر مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرتے آرہا ہے۔

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آزادی کے بعد سے اپوزیشن نے اپنے فائدے کے لئے مسلمانوں کے دل میں آر ایس ایس کا ایسا خوف پیدا کر دیا ہے کہ آج تک اپوزیشن بی جے پی کو شکست دینے کے نام پر مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرتے آرہا ہے۔

متعلقہ خبریں
رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور 3 طلاق کی تنسیخ میں بی جے پی کامیاب: وزیر اعظم مودی
بی جے پی، ٹیکس دہشت گردی پر اتر آئی ہے: جئے رام رمیش (ویڈیو)
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
فلم رضا کار، بی جے پی قائدین میں اختلافات عیاں
بی جے پی کا اردو زبان میں پوسٹر کی اجرائی

جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج مسلمانوں کے سیاسی حالات کسی سے مخفی نہیں ہے، جبکہ مسلمانوں کو متحد ہوکر اپنی قیادت کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے ،تاکہ ان کا سیاسی وجود قائم رہ سکے۔

مگر آج مسلمانوں کے ووٹ منتشر ہونے سے حالات یہ ہے کہ بی جے پی زیر اقتدار آگئی ،اور اپوزیشن سیاسی پارٹیوں میں ان کے ووٹوں کی کوئی وقعت نہیں رہ گئی ،جس کے سبب سیاسی پارٹیاں اب منظر عام پر مسلمانوں کا نام لینے سے پرہیز کرنے لگی ہیں۔

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران مذکورہ تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مسلمان بی جے پی کی شکست کی سوچ چھوڑ خود متحد ہوکر اپنی قیادت کو ترجیح نہیں دے گا، تب تک اس کے سیاسی و ترقیاتی مسائل کا تصفیہ ممکن نہیں ہے۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی کی شکست کے نام پر مسلمان اپوزیشن کو کب تک ووٹ دیتے رہیں گے ،اس پر مسلمان کیوں سنجیدہ نہیں ہے ،یہی وہ اہم مسلہ ہے جو مسلمانوں کو ہندوستان کی تاریخ میں سب سے بدترین مقام پر پہونچا دیا ہے۔

وہ خواب میں بھی نہیں سوچے ہوں گے کہ ان کی سیاست اتنی بدترین حالات پر پہونچ جائے گی۔

مسلمانوں کو اس رجحان سے نکلنا ہوگا ،کیونکہ اس کا دو طرفہ نقصان بھگت رہے ہیں۔

اب اپوزیشن میں بھی مسلم ووٹوں کی کوئی وقعت نہیں رہ گئی ہے۔ اپوزیشن کو معلوم ہے کہ مسلمانوں کے ووٹ بی جے پی کے خوف سے انہیں چھوڑ کر جانے والے نہیں ہیں۔

اپوزیشن اس لئے ان کے ووٹوں پر ترجیح نہ دے کر نرم ہندوتوا کی جانب گامزن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو پھر سے اپنی سیاست کو زندہ بااثر کرنے کا اب ایک ہی طریقہ باقی رہ گیا ہے کہ وہ بی جے پی کا خوف چھوڑ متحد ہوکر اپنی قیادت کو مضبوط بنائیں ،جس سے ان کی سیاسی حیشیت برقرار رہ سکے۔

مسلمان جب تک اپنی سیاسی حیشیت کو مضبوط نہیں بنائے گا اس کے حالات تبدیل ہونے والے نہیں ہیں ۔ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ جہاں جہاں بھی انتخاب چاہے وہ اسمبلی کے ہوں یا بلدیاتی ہوں وہاں اپنی قیادت کو ترجیح دے کر اپنے ووٹوں کی طاقت سے حالات کو تبدیل کرنے کا کام کریں ۔

ذریعہ
یواین آئی