ایشیاء

عمران خان کو پی ٹی آئی کی سربراہی سے ہٹانے پر روک

عمران خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف دائر درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے انہیں پارٹی کے عہدہ سے ہٹانے کی کارروائی کررہا ہے۔

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عمران خان کو پی ٹی آئی کی سربراہی سے ہٹانے کی کارروائی سے روک دیا۔ ہائی کورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے عمران خان کی  الیکشن کمیشن کی کارروائی سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ خبریں
دلیپ گھوش اور سپریہ شریناتے کو الیکشن کمیشن کی نوٹس
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل
بھگت سنگھ کیس دوبارہ کھولنے پر لاہور ہائی کورٹ کا اعتراض
عمران خان کو حسین حقانی کی قانونی نوٹس
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم

واضح رہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خلاف کمیشن کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔

 پی ٹی آئی کے صدرنشین عمران خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف دائر درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے انہیں پارٹی کے عہدہ سے ہٹانے کی کارروائی کررہا ہے۔

 الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے صدرنشین کو عہدہ سے ہٹانے کے لئے غیرقانونی طورپر نوٹس جاری کی ہے۔ کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو خلاف ِ قانون کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ پی ٹی آئی کے صدرنشین نے الیکشن کمیشن کے روبرو اپنے مکمل اثاثے ظاہر کررکھے ہیں۔

 درخواست میں عدالت سے گزارش کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو بھیجی گئی  نوٹس کو معطل کرنے اور حتمی کارروائی تک الیکشن کمیشن کو اقدامات سے روک دینے کا حکم دیا جائے۔