حیدرآباد

بھارت جوڑویاترا کوکوئی طاقت نہیں روک سکتی۔راہول گاندھی

راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندرمودی کی زیر قیادت مرکز کی بی جے پی اورتلنگانہ کی چندر شیکھرراؤ حکومتوں کوسخت تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ دونوں حکومتوں کے دورمیں نوجوانوں‘کسانوں اور مزدوروں کا کوئی خواب پورانہیں ہوا۔

حیدرآباد: کانگریس کے سرکردہ قائد راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندرمودی کی زیر قیادت مرکز کی بی جے پی اورتلنگانہ کی چندر شیکھرراؤ حکومتوں کوسخت تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ دونوں حکومتوں کے دورمیں نوجوانوں‘کسانوں اور مزدوروں کا کوئی خواب پورانہیں ہوا۔

نریندر مودی نے اقتدار سبھالنے سے قبل نوجوانوں کو ہرسال 2کروڑروزگار دینے کا وعدہ کیا تھا۔ یہ وعدہ آج تک پورانہیں کیاگیا۔انجینئرنگ‘ ایم بی اے اورایم بی بی ایس فارغ تحصیل نوجوان پیزاڈیلیوری کاکام کرتے ہیں۔ ان نوجوانوں نے جو خواب دیکھا تھا وہ پورا نہیں ہوا‘وزیر اعظم مودی اورنہ ہی چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر آج نوجوانوں کے روزگار کی بات کرتے ہیں۔

راہول گاندھی جو آج شام نیکلس روڈچورا ہے پر بھارت جوڑویاترا کے ایک زبردست اجتماع سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ چیف منسٹرکے سی آر وزیر اعظم نریندرمودی کے اشارے پر کام کرتے ہیں۔ آپ لوگ اس غلط فہمی میں مت رہیں کہ دونوں قائدین ایک دوسرے کیخلاف الزامات عائد کرتے ہیں۔

جب بھی انتخابات آتے ہیں دونوں اس طرح کا ڈرامہ کرتے ہیں لیکن کے سی آرراست فون پر مودی سے مشورہ کرتے ہیں۔مودی چیف منسٹر کے سی آر کوہدایت دیتے ہیں کہ کل یہ کرنا ہے وہ کرنا ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ میں گزشتہ 7 دن سے تلنگانہ میں پدیاتراکے دوران کئی کسانوں‘مزدوروں اور نوجوانوں سے بات چیت کی ہے۔میں ان کے مسائل کوغور سے سنتاہوں‘کسان کھیت میں کتنی محنت کرکے اناج اگاتے ہیں لیکن انہیں کوئی فائدہ یا نفع نہیں ہوتا۔

بی جے پی اور ٹی آرایس کی سرکار ان کی کوئی مددنہیں کرتی۔اس کے برعکس کسانوں کیلئے سیاہ قانون لائے گئے۔ کے سی آر نے کسانوں کے سیاہ قانون‘نوٹ بندی اورجی ایس ٹی کی بھی تائید کی ہے۔ نوٹ بندی اورجی ایس ٹی سے چھوٹے بیوپاریوں اوردوکانداروں کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

چھوٹے بیوپاری لوگوں کو روزگار دیتے ہیں۔ نریندرمودی نے کووڈ میں چھوٹے بیوپاریوں کی مددنہیں کی جس کے نتیجہ میں ان کا کاروبار ختم ہوگیا۔نریندر مودی اپنے دوتین دوستوں کوجن کے نام ساراہندوستان جانتا ہے کی مدد کرتے ہیں۔انہیں قرض دیا جاتا ہے۔ ایرپورٹ‘ بندرگاہیں‘ سڑکیں‘ٹیلی کام‘لائف انشورنس کے بشمول کئی عوامی اداروں کو مودی نے اپنے دوستوں کے حوالے کردیا۔

کسان قرض ادا نہیں کرتاہے تو اسے جیل میں ڈال دیا جاتاہے لیکن دولتمندافراد قرض ادا نہیں کرتے ہیں توان کیلئے کوئی قانون نہیں ہے۔ مودی جب گیس سلینڈر کی قیمت 400 ہوگئی تواپنی تقاریر میں نکتہ چینی کرتے تھے لیکن اب سلینڈرکی قیمت 1100 ہوگئی تو اس کا کوئی ذکر نہیں کرتے۔چنانچہ مودی اور کے سی آر کی سرکاریں ہیں توکسی کا فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔

بی جے پی اور آرایس ایس ملک میں مذہب‘ علاقہ اور زبان کے نام پر نفرت اورتشدد پھیلا رہے ہیں۔ایک بھائی کودوسرے بھائی سے لڑاتے ہیں۔ اس سے ملک مضبوط نہیں ہوگا بلکہ کمزور ہوگا۔ چنانچہ انہوں نے (راہول نے) نفرت‘مہنگائی‘ بیروزگاری‘قیمتوں میں اضافہ کیخلاف دوماہ قبل بھارت جوڑو یاترا کا آغاز کیاتھا۔ یاترا میں کوئی ایک دوسرے کے ساتھ بھیدبھاؤ‘ تعصب یا نفرت نہیں کرتا بلکہ ایک دوسرے سے پیار محبت کیساتھ اور بھائی بھائی کی طرح ملتے ہیں۔

بھارت جوڑویا ترا کوکوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ راہول گاندھی نے حیدرآباد کو انفارمیشن ٹکنالوجی کا مرکز قرار دیا اورکہاکہ آج ساری دنیا میں حیدرآباد نے آئی ٹی کے شعبہ میں شہر کا نام روشن کیا۔آئی ٹی کے اس مرکز کوآگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن نفرت سے نہیں بلکہ پیارو محبت سے اوربھائی چارہ سے آگے بڑھاسکتے ہیں۔

اے آئی سی سی صدر ملک ارجن گھرگے نے اپنی تقریر میں راہول گاندھی کی اس طویل بھارت جوڑویاترا کی ستائش کی۔یہ یاترا بی جے پی اورآرایس ایس کے ناپاک عزائم کے خلاف ہے جوملک اور سماج کو مذہب کے نام پر تقسیم کرناچاہتے ہیں۔ حیدرآباد ہندومسلم سکھ عیسائی کے اتحاد کا گہوارہ ہے۔حیدرآباد سے ان کا ہمیشہ گہرا تعلق رہاہے۔ سونیا گاندھی نے عوام کے دیرینہ مطالبہ کے پیش نظر علحدہ تلنگانہ دیاتاکہ تلنگانہ کے عوام اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں لیکن کے سی آر نے تلنگانہ کے عوام کے خوابوں کو چکناچور کردیا اور صرف اپنے اور اپنے خاندان کوفائدہ پہنچایاگیا۔

ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹرکے سی آرمیں کوئی فرق نہیں ہے۔ کے سی آر نے پارلیمنٹ میں بی جے پی کے ہربل کی تائیدکی ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ آج کے سی آر ملک میں غیربی جے پی اورغیر کانگریس حکومت کو اقتدار میں لانے مختلف ریاستوں کے وزراء اعلیٰ سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔انہوں نے کے سی آر کو مشورہ دیا کہ پہلے آپ اپنا گھرتو سنبھالو۔آپ کانگریس کوکمزورکرنے بی جے پی کے اشارو ں پرکام کررہے ہیں لیکن کے سی آر کوسمجھ لینا چاہئے کہ راہول گاندھی کی قیادت میں ہم 2024 میں ملک میں کانگریس کی حکومت لائیں گے۔

ابتداء میں راہول گاندھی کی پدیاتراجوآج صبح شمس آباد سے شروع ہوئی تھی۔نیکلس روڈ پہنچ کر اختتام کوپہنچی۔ سی ایل پی قائد ریونت ریڈی نے بھی خطاب کیا۔ شہ نشین پر اتم کمارریڈی ایم پی‘وی ہنمنت راؤ‘ٹی جیون ریڈی‘ ایم ششی دھر ریڈی‘ محمدعلی شبیر ودیگر قائدین موجودتھے۔ انجن کماریادو سابق ایم پی نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ سابق وزیر محمدعلی شبیر نے شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں راہول گاندھی نے اپنی دادی اندرا گاندھی کے پورٹریٹ پر پھول چڑھائے۔