دہلی

14سیاسی جماعتوں کی درخواست پر سپریم کورٹ 5 اپریل کو سماعت پر آمادہ

اپوزیشن قائدین کے خلاف تحقیقاتی ایجنسیوں کے مبینہ بے جا استعمال پر 14 سیاسی جماعتیں بشمول کانگریس‘ ترنمول کانگریس‘ اے اے پی‘ این سی پی اور شیوسینا (یو بی ٹی) سپریم کورٹ سے رجوع ہوئیں۔

نئی دہلی: اپوزیشن قائدین کے خلاف تحقیقاتی ایجنسیوں کے مبینہ بے جا استعمال پر 14 سیاسی جماعتیں بشمول کانگریس‘ ترنمول کانگریس‘ اے اے پی‘ این سی پی اور شیوسینا (یو بی ٹی) سپریم کورٹ سے رجوع ہوئیں۔

متعلقہ خبریں
اللہ، قطعی فیصلہ کرے گا: شیخ شاہجہاں
ای ڈی کی تحویل میں عاپ سربراہ کی حفاظت و سلامتی کے بارے میں پارٹی فکر مند:آتشی
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ

انہوں نے گرفتاریوں کے لئے رہنمایانہ خطوط جاری کرنے کی گزارش کی۔ اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ تمام شہریوں کے لئے دستور کی دفعہ 21 کے تحت شخصی آزادی یقینی بنانے رہنمایانہ خطوط جاری کی جائیں۔

کانگریس‘ ڈی ایم کے‘ آر جے ڈی‘ بی آر ایس‘ ترنمول کانگریس‘ اے اے پی‘ این سی پی‘ شیوسینا(یو بی ٹی)‘ جے ایم ایم‘ جے ڈی(یو)‘ سی پی آئی(ایم)‘ سی پی آئی‘ سماج وادی پارٹی‘ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس مجموعی طورپر پچھلے اسمبلی الیکشن میں ڈالے گئے 45.19 فیصد ووٹوں اور 2019 کے عام انتخابات میں ڈالے گئے 42.5 فیصد ووٹوں کی نمائندگی کرتی ہیں اور 11 ریاستوں / مرکزی زیرانتظام علاقوں میں برسراقتدار ہیں۔

سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ سے جلد سماعت کی گزارش کی۔ عدالت نے 5 اپریل کو سماعت پر آمادگی ظاہر کی۔ وکیل نے واضح کیا کہ اپوزیشن جماعتیں جاریہ تحقیقات پر اثرانداز ہونے کی کوشش نہیں کررہی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ 14 اپوزیشن جماعتوں نے اس لئے درخواست داخل کی کہ ان کے قائدین اور دیگر شہریوں کے خلاف سخت فوجداری کارروائی کی جارہی ہے۔

سی بی آئی اور ای ڈی جیسی ایجنسیوں کا استعمال اپوزیشن قائدین کو نشانہ بنانے کے لئے کیا جارہا ہے۔ سیاسی اختلاف ِ رائے کو پوری طرح کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ درخواست ابتدا میں وکیل شاداں فراست نے داخل کی تھی۔