کھیل

پی سی بی چیرمین کا جئے شاہ کو انتباہ

نجم سیٹھی نے میٹنگ میں شاہ کو خبردار کیا کہ اگر ہندوستان ستمبر کے ایونٹ سے دستبردار ہوتاہے تو پاکستان ورلڈکپ میں حصہ نہیں لے گا جو اکتوبر نومبر میں ہندوستان میں منعقد ہوگا۔ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ میں کہا گیاکہ پی سی بی نے اس پر مخصوص اعتراضات اٹھائے۔

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے درمیان جب سے پاکستان کو 2023 کے ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق سے نوازا گیاہے، آپس میں اختلافات ہیں۔

متعلقہ خبریں
ایشان کشن اور شریاس ایئر کا سنٹرل کنٹراکٹ ختم، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے باہر کرنے پر بھی غور
جئے شاہ، اشرف نے ایشیا کپ شیڈول کوقطعیت دے دی
نجم سیٹھی چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شپ کی دوڑ سے باہر
کوہلی، انگلینڈ کے خلاف پہلے 2 ٹسٹ میاچس سے دستبردار
انگلینڈ کے خلاف پہلے 2 ٹسٹ میاچس کیلئے ٹیم انڈیا کا اعلان

 بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ جو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر بھی ہیں، اپنے موقف پر قائم ہیں کہ ہندوستان ٹورنامنٹ کیلئے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گا۔

دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان معاملات اس وقت گرم ہوگئے جب پی سی بی کے سابق چیرمین رمیز راجہ نے بی سی سی آئی کو خبردار کیاکہ ان کے فیصلے کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

کیونکہ پاکستان ہندوستان میں ہونے والے ونڈے ورلڈکپ سے بھی باہر ہوسکتا ہے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری شاہ اور پی سی بی کے چیرمین نجم سیٹھی نے بحرین میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں ایشیا کپ 2023 کی میزبانی کے معاملے پر بات چیت کی۔

 ملاقات میں اس بات پر غور کیاگیا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) ایشیا کپ کی میزبانی کرسکتاہے۔ واضح رہے کہ آخری ایشیا کپ بھی متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا تھا۔

 پاکستان کرکٹ کے ذرائع کے مطابق نجم سیٹھی نے میٹنگ میں شاہ کو خبردار کیا کہ اگر ہندوستان ستمبر کے ایونٹ سے دستبردار ہوتاہے تو پاکستان ورلڈکپ میں حصہ نہیں لے گا جو اکتوبر نومبر میں ہندوستان میں منعقد ہوگا۔ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ میں کہا گیاکہ پی سی بی نے اس پر مخصوص اعتراضات اٹھائے۔

یہ بھی بتایا گیاکہ اے سی سی میٹنگ میں سیٹھی کے سخت موقف نے شاہ کو حیرت میں ڈال دیا۔ ایک اور رپورٹ میں کہاگیا کہ سیٹھی کے موقف نے جے شاہ کو حیران کر دیا کیونکہ وہ اس کی توقع نہیں کررہے تھے۔ توقع ہے کہ مقام کے بارے میں حتمی فیصلہ مارچ میں لیا جائے گا جب آئی سی سی اور اے سی سی کے ایگزیکٹو بورڈز بیک ٹو بیک ملاقات کریں گے۔