شمال مشرق

مغربی بنگال میں 8ویں مرحلے میں پولنگ جاری،۔کئی علاقوں میں ہنگامہ آرائی اور امیدواروں پر حملہ کی خبر

گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ترنمول کانگریس کے دیو کو کیش پور اسمبلی سےبہت بڑی سبقت حاصل ہوئی تھی ۔ہیرن کو آج صبح پولنگ شروع ہونے کے بعد یہ خبر ملی کہ بی جے پی کے ایجنٹوں کو کیش پور میں بوتھ سے روکا جا رہا ہے۔

کلکتہ: مغربی بنگال کے 8حلقوں میں پانچویں مرحلے میں پولنگ ہورہی ہے۔دیگر مرحلوں کے مقابلے اس مرحلے میں سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی ، امیدواروں کے خلاف مظااہرہ کی خبر آرہی ہے۔گھٹال سے بی جے پی امیدوار ہیرن چٹوپادھیائے کیشن پور اسمبلی حلقے میں ترنمول کانگریس کے کارکنان کے احتجاج کی وجہ سے پھنسے ہوئے تھے ۔

متعلقہ خبریں
سٹی پولیس کے رویہ پر مادھوی لتا کی ناراضگی
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
بسوں میں مرد مسافرین کیلئے سیٹس مختص کرنے کا مطالبہ، نوجوان کا انوکھا احتجاج (ویڈیو)
مغربی بنگال میں راج بھون اور سکریٹریٹ میں نئی رسہ کشی
خلیج بنگال میں ہوا کا دباؤ کم ،طوفان میں تبدیل ،کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری

گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ترنمول کانگریس کے دیو کو کیش پور اسمبلی سےبہت بڑی سبقت حاصل ہوئی تھی ۔ہیرن کو آج صبح پولنگ شروع ہونے کے بعد یہ خبر ملی کہ بی جے پی کے ایجنٹوں کو کیش پور میں بوتھ سے روکا جا رہا ہے۔

اس لئے وہ کیش پور پہنچے تاہم انہیں کیش پور میں مختلف بوتھوں کے سامنے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ کہیں ترنمول کارکنوں نے سڑک بلاک کر دی اور ان کے سامنے بھوسا جمع کر کے ان کی گاڑی کو آگ لگا دی۔ کہیںواپس جاؤ! واپس جاؤ ہیرن کے نعرے کا سامنا کرنا پڑا۔

ہیرن نے کہا کہ ’’ممتا بنرجی نے کیش پور کو پاکستان بنایا ہے‘‘۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس امیدوار نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کے امیدوار کسی بھی بوتھ پر جا سکتے ہیں۔ اسے یہ حق حاصل ہے۔

ہیران نے انتخابات کے آغاز میں مرکزی فورسز کے کردار پر سوالات اٹھائے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گھٹال کے بی جے پی امیدوار اور پولس کے درمیان جھگڑا شدت اختیار کر گیا۔ گھٹال کے آنند پور میں ہیرن کا مقامی لوگوں سے جھگڑا بھی ہوا۔

 مقامی لوگوں کی شکایت ہے کہ ہیرن نے آکر شور مچایا۔ وہ عام ووٹنگ میں رکاوٹ ڈال رہے تھے۔ اس کے بعد ہیرن کو ایک پولیس افسر سے بھی بحث کرتے دیکھا گیا۔ اس طرح کی تمام تصویریں ہفتہ کو چھٹے مرحلے کی پولنگ کے دن گھٹال کے کیش پور میں دیکھی گئیں۔

کیش پور، آنند پور میں پولنگ سے پہلے رات سے ہی بمباری ہو رہی ہے۔ لیکن ہیرن نے الزام لگایا کہ مرکزی فورسز سو رہی ہیں کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

 تاہم ہفتہ کو بی جے پی امیدوار پر پروٹوکول توڑنے اور بڑی تعداد میں گاڑیوں کے ساتھ آگے بڑھنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔ ہیران کے ساتھیوں نے شکایت کی کہ ان پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ ہر جگہ اینٹوں کے طوفان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جھاڑ گرام سے بی جے پی امیدوار پرناتھ نے کہا کہ میں یہاں امیدوار کے طور پر آیا ہوں۔ خبر یہ تھی کہ یہاں ووٹنگ کی اجازت نہیں ہے۔ پولیس انتظامیہ نام کی کوئی چیز نہیں۔ہمارے خلاف نعرے لگائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ ترنمول کانگریس نے جھاڑگرام کو سندیش کھالی بنا دیا ہے۔ ہمارے ووٹر یہاں ووٹ نہیں ڈال سکتے۔ میں بچ گیا کیونکہ وہاں ایک سیکورٹی گارڈ تھا۔ ورنہ میں اپنی جان لے کر واپس نہیں آ سکتا تھا۔

گربیٹا میں پرناتھ ٹوڈو کی گاڑی پر حملے میں مرکزی فوج کا ایک جوان زخمی ہوا۔ اس کے سر پر چوٹ لگی۔ ترنمول کانگریس کا الزام ہے کہ بی جے پی علاقے میں بدامنی پھیلا رہی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق امیدوار نے بوتھ کا دورہ کیا۔ ترنمول کارکنوں اور حامیوں نے ان کا پیچھا کیا۔ مبینہ طور پر اس پر پتھر پھینکے گئے۔ اس کی گاڑی کی کھڑکی ٹوٹی ہوئی ہے۔

بی جے پی کے خلاف نندی گرام میں ترنمول کارکن پر حملے کا الزام۔ زخمی ترنمول کارکن کو علاج کے لیے نندی گرام سپر اسپیشلٹی اسپتال لے جایا گیا۔

بیلدہ تھانے کے سبرا میں بوتھ نمبر 55 پر ترنمول نے بی جے پی کارکنوں کی پٹائی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اگنی مترا پال موقع پر پہنچ گئے۔ اس کے پہنچنے کے فوراً بعد پولیس کے گرد احتجاج شروع ہو گیا۔ پولیس نے علاقہ چھوڑ دیا۔

بنگال میں پولنگ کی شرح ایک بجے تک 54.80فیصد ہے۔ بشنوپور میں 558.64فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ پرولیا میں سب سے کم ووٹنگ 50فیصد رہی۔

a3w
a3w