مشرق وسطیٰ

غزہ کے اسپتال پر راکٹ حملہ، امریکی اخبار نے اسرائیل کے جھوٹ کا پردہ فاش کردیا

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے تجزیے میں اس بات کا جواب نہیں دیا گیا کہ اس سانحے کی وجہ کیا تھی؟ تاہم اخبار نے اس دعوے کو چیلنج کیا ہے جسے اسرائیلی حکام نے اپنا موقف مضبوط بنانے کے لیے اپنایا ہے۔

غزہ:غزہ کے الاہلی عرب ہسپتال میں 17 اکتوبر کو ہونے والے دھماکے سے چند سیکنڈ قبل حاصل کی گئی فوٹیج سے پتا چلتا ہے کہ ہوا میں تباہ ہونے والے میزائل کا دھماکے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ بات امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے فوٹیج کے ایک تفصیلی تجزیے کے نتیجے میں سامنے آئی۔

متعلقہ خبریں
محمد علی باکسنگ کی دنیا کے سب سے بڑے ہیوی ویٹ باکسر
غزہ میں حماس کی 130 سرنگوں کے راستے تباہ، اسکول کے قریب بمباری کا اعتراف
میدک کے موضع میں گیاس سلنڈر دھماکہ 2 افراد ہلاک
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا

الجزیرہ ٹی وی کی طرف سے نشر ہونے والی فوٹیج کا حوالہ دیتے ہوئے نیو یارک ٹائمز کی منگل کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ویڈیو میں نظر آنے والا میزائل ممکنہ طور پر وہ نہیں تھا جو ہسپتال میں دھماکے کی وجہ بنا۔‘

دا ٹائمز کے مطابق ’درحقیقت یہ میزائل تقریباً دو میل کے فاصلے پر فضا میں دھماکے سے پھٹا، اور یہ اُس رات اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر ہونے والی لڑائی سے متعلقہ نہیں تھا۔‘

یاد رہے کہ 17 اکتوبر کی شام شمالی غزہ کے الاہلی عرب ہسپتال میں ایک زوردار دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 470 فلسطینی ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کی نہ صرف بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی بلکہ کئی عرب ممالک میں احتجاج بھی کیا گیا۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کا بیان شائع کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ ان کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق ہسپتال میں دھماکہ ’دہشت گرد گروہ‘ کی طرف سے راکٹ غلط فائر کرنے سے ہوا۔ امریکی صدر جو بائیڈن کا یہ بیان اسرائیلی حکومت کی جانب سے دیے گئے بیان کی تائید کرتا ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے تجزیے میں اس بات کا جواب نہیں دیا گیا کہ اس سانحے کی وجہ کیا تھی؟ تاہم اخبار نے اس دعوے کو چیلنج کیا ہے جسے اسرائیلی حکام نے اپنا موقف مضبوط بنانے کے لیے اپنایا ہے۔

اس واقعہ سے متعلق دیگر کئی ویڈیوز کا تجزیہ کرنے کے بعد اخبار نیو یارک ٹائمز اس نتیجے پر پہنچا کہ اُس وقت فلسطینی علاقوں اور اسرائیل دونوں جانب سے درجنوں راکٹ فائر کیے جا رہے تھے۔

الجزیرہ کی ویڈیو میں دکھایا گیا راکٹ کا دھماکہ اسی وقت ہوا جب ہسپتال میں دھماکہ ہوا، تاہم ممکنہ طور پر یہ راکٹ اس دھماکے کی وجہ نہیں تھا۔ تاہم تجزیہ کی گئی فوٹیج سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری مسلسل اور شدید تھی، اور اس بدترین دھماکے کے چند منٹوں کے اندر ہسپتال کے قریب مزید دو دھماکے ہوئے۔

a3w
a3w