شمالی بھارت

کووِڈ کا ہوّا کھڑا کیا جارہا ہے: نتیش کمار

چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے کووِڈ کی تازہ لہر کے بارے میں ایک ایسے وقت چوکسی کا انتباہ دینے پر نریندر مودی حکومت پر طنز کیا جب کانگریس قائد راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا مقبولیت اختیار کرتی جارہی ہے۔

پٹنہ: چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے کووِڈ کی تازہ لہر کے بارے میں ایک ایسے وقت چوکسی کا انتباہ دینے پر نریندر مودی حکومت پر طنز کیا جب کانگریس قائد راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا مقبولیت اختیار کرتی جارہی ہے۔

جنتا دل یو قائد جنہوں نے 4 ماہ قبل بی جے پی سے ترکِ تعلق کرتے ہوئے مہاگٹھ بندھن میں شمولیت اختیار کرلی تھی، یہاں ایک تقریب کے وقفوں کے دوران صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔

نتیش کمار نے کہا کہ یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ لوگ (مرکز میں حکمراں بی جے پی نے) پہلے کووِڈ کے بارے میں لاپرواہی کا رویہ کیوں اختیار کیا اور پھر اب اچانک چوکس کیوں ہوگئے ہیں جب کانگریس والے یہ یاترا نکال رہے ہیں۔

یہ نشاندہی کیے جانے پر کہ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے یاترا میں کووِڈ پروٹوکول کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے یا پھر قومی مفاد میں یاترا روک دینے کا مطالبہ کیا ہے، نتیش کمار نے کہا میں یہی تو کہہ رہا ہوں ان لوگوں کو یاترا پر اعتراض کیوں ہے؟ وہ لوگ خود کیوں جلوس نکالتے رہتے ہیں؟

طویل ترین عرصہ تک بہار کے چیف منسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے نتیش کمار نے زور دے کر کہا کہ ریاست میں کووِڈ کی صورتِ حال پوری طرح قابو میں ہے اور کیسس میں بے حد کمی آنے کے باوجود معائنوں کی شرح کو گھٹنے نہیں دیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ کئی دنوں تک ریاست میں صفر کیسس کی رپورٹس ملتی رہی ہیں۔ جس دن کیسس کی اطلاع ملتی تھی اُس دن بھی اِکا دُکا کیسس سامنے آتے تھے۔ اس کے باوجود ہم نے معائنوں میں کوئی کمی نہیں کی۔ ہر 10 لاکھ افراد میں 8 لاکھ افراد کے معائنے ہوئے ہیں، جو 6 لاکھ کے قومی اوسط سے بہتر ہے۔

اس بات کی نشاندہی کیے جانے پر کہ مرکز نے حالیہ اضافہ پر تبادلہئ خیال کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی طلب کیا ہے، چیف منسٹر نے کہا کہ ہم کبھی بھی مطمئن ہوکر نہیں بیٹھے۔ اب چوں کہ اس مقام پر (چین میں) جہاں سے یہ شروع ہوا تھا، اچانک اضافہ دیکھا جارہا ہے، اسی لیے یہ سراسیمگی پائی جاتی ہے۔

نتیش کمار اپنے کابینی رفقاء کے ساتھ شامل ہوتے ہوئے قومی انسانی حقوق کمیشن پر تنقید کی، جس نے سارن کو ایک ٹیم روانہ کی ہے، جہاں گزشتہ ہفتہ زہریلی شراب المیہ میں 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ نتیش کمار نے کہا کہ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آیا انہوں نے کبھی دیگر ریاستوں کو ایسی ٹیمیں روانہ کی ہیں جہاں مماثل واقعات پیش آئے ہیں۔

ان کے ساتھ موجود ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو نے سر ہلا کر ان کی بات کی تائید کی۔ تیجسوی نے کل رات قومی انسانی حقوق کمیشن پر تنقید کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ ریاستی حکومت کو بدنام کرنے بی جے پی کے پروپگنڈہ کا حصہ بن گیا ہے۔ نتیش کمار نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ زہریلی شراب پی کر مرنے والوں کے لواحقین کو کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔