تلنگانہ کے 54 کارپوریشنوں کے صدور کے تقررات کا لعدم
حکومت تلنگانہ نے ریاست کے 54 کارپوریشنوں اور مختلف اداروں (تنظیموں) کے صدورنشین ا ور نائب صدورنشین کے تقررات اور ان کی میعاد میں توسیع کے احکام کو منسوخ کرتے ہوئے چیرمینوں اور نائب چیرمینوں کے عہدوں پر فائز عوامی نمائندوں کو برطرف کرنے کے احکام اتوار کے روز جاری کئے ہیں۔

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے ریاست کے 54 کارپوریشنوں اور مختلف اداروں (تنظیموں) کے صدورنشین ا ور نائب صدورنشین کے تقررات اور ان کی میعاد میں توسیع کے احکام کو منسوخ کرتے ہوئے چیرمینوں اور نائب چیرمینوں کے عہدوں پر فائز عوامی نمائندوں کو برطرف کرنے کے احکام اتوار کے روز جاری کئے ہیں۔
ان احکام کا اطلاق 7 دسمبر سے ہوچکا ہے۔ حکومت نے صدرنشین(ونائب صدرنشینI) تلنگانہ اسٹیٹ کونسل آف ہائر ایجوکیشن پروفیسر آر لمبادری اور وائس چیرمین II پروفیسر وی وینکٹ رمنا کی میعاد میں توسیع کے احکام کو منسوخ کردیا گیا۔
حکومت نے صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ محمد مسیح اللہ خان، صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی محمد سلیم، صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹیز فینانس کارپوریشن محمد امتیاز اسحاق، صدرنشین تلنگانہ اردو ا کیڈیمی محمد خواجہ مجیب الدین، صدرنشین تلنگانہ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ محمد تنویر، صدرنشین میڈیا اکیڈیمی تلنگانہ اسٹیٹ الم نارائنہ اور دیگر کارپوریشنوں کے صدورنشین کو عہدوں سے برخاست کرنے کے بھی احکام جاری کئے ہیں۔
اس دوران چیف سکریٹری شانتی کماری نے احکام جاری کرتے ہوئے تمام اسپیشل چیف سکریٹریز/ پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز سے خواہش کی کہ وہ متعلقہ محکموں میں کنٹراکٹ/ ہائر اساس پر ملازمین کے تقررات، سابق وزراء کے دفاتر میں پرائیوٹ سکریٹری/ آفیسر ان اسپیشل ڈیوٹی/ پرائیوٹ سکریٹری یا پرسنل اسسٹنٹس کے تقررات کو منسوخ کرتے ہوئے ان ملازمین کی خدمات برخاست کردیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ صدور محکمہ جات کی جانب سے پرنسپل اسٹاف کے تقررات کو منسوخ کردیں۔ نمائندہ منصف کے مطابق کانگریس حکومت نے بی آر ایس دور حکومت میں تقرر کردہ 54 مختلف کارپوریشنس اور بورڈز کے چیرمین کو آج عہدوں سے برخاست کردیا جن میں چیرمین وقف بورڈ محمد مسیح اللہ، چیرمین حج کمیٹی محمد سلیم، چیرمین اردو اکیڈیمی محمد جیب الدین، چیرمین مائناریٹی فینانس کارپوریشن امتیاز اسحاق ودیگر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کانگریس حکومت نے 7دسمبر کو جائزہ حاصل کرنے کے بعد بی آر ایس دور حکومت میں تقرر کردہ 7 مختلف محکموں کے مشیروں کو عہدوں سے ہٹادیا تھا۔
یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ چیف منسٹر کے سی آر نے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد تمام چیرمین اور مشیروں کو مستعفی ہونے کی ہدایت دی تھی۔ بتایاگیا ہے کہ بعض اداروں کے صدورنشین نے جن کی معیاد ابھی باقی ہے حکومت کے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔