شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کیس: اعظم خان ، اہلیہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 7 سال قید کی سزا

عدالت نے اعظم خان، ان کی اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی۔ تینوں نے الیکشن لڑنے کے لیے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنائے تھے۔ عدالت نے 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

لکھنؤ : یوپی میں سماج وادی پارٹی کے سرکردہ لیڈر اور رام پور سے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ اعظم خان اور ان کے خاندان کو رام پور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے کورٹ نے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔

متعلقہ خبریں
اعظم خان کے لڑکے کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج
مشین چوری کیس، اعظم خان اور بیٹے کی درخواست ضمانت مسترد
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی

چہارشنبہ کو عدالت نے اعظم خان، ان کی اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی۔ تینوں نے الیکشن لڑنے کے لیے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنائے تھے۔ عدالت نے 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

اب تک اعظم خان اور ان کا خاندان فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں ضمانت پر تھا۔ رام پور کورٹ کے فیصلے کے فوراً بعد تینوں کی ضمانت ضبط کر لی گئی ہے۔ تینوں کو عدالت میں ہی گرفتار کر کے رام پور جیل لے جایا گیا ہے۔

بی جے پی لیڈر اور ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے سال 2019 میں عبداللہ اعظم کے خلاف رام پور کے گنج تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ یہ کیس دو برتھ سرٹیفکیٹس سے متعلق تھا۔ جس میں سابق کابینہ وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر تنزین فاطمہ کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔

 پولیس نے اس معاملے میں عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ رام پور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے کورٹ کے مجسٹریٹ ٹرائل شوبھیت بنسل نے تینوں کو سزا سنائی۔

عبداللہ اعظم نے 2012 میں برتھ سرٹیفکیٹ بنوایا تھا۔ 1993 کی تاریخ پیدائش کے ساتھ دوسرا برتھ سرٹیفکیٹ لکھنؤ میونسپل کارپوریشن سے بنایا گیا تھا۔ یہ دونوں برتھ سرٹیفکیٹ ایک ساتھ ہیں، ایک سرٹیفکیٹ 22 سال پہلے اور دوسرا سرٹیفکیٹ 22 سال بعد بنایا گیا تھا۔

 عدالت نے اسے دھوکہ دہی کا معاملہ سمجھا۔ استغاثہ کی جانب سے 15 اور دفاع کی جانب سے 19 گواہان پیش کیے گئے۔ عدالت نے پایا کہ یہ دھوکہ دہی کا معاملہ ہے۔ تینوں کو چہارشنبہ کو سزا سنائی گئی۔ اب تینوں کو جیل لایا جائے گا۔ اس کے بعد ان تینوں نے اب تک کتنی سزا دی ہے اس کا حساب لیا جائے گا۔