دہلی

دہلی کے مدراسی کیمپ میں انہدامی کارروائی، متاثرین کا ایک ہی سوال تھا کہ اب ہم کہاں رہیں؟۔ (ویڈیو)

جنوبی دہلی کے جنگ پورہ کے مدراسی کیمپ میں لوگوں کے چہروں سے مایوسی جھلک رہی تھی۔ اُن کے علاقہ میں داخل بلڈوزرس نے اُ ن کے مکانوں کو ڈھادیا جہاں وہ کئی دہوں سے رہ رہے تھے۔

نئی دہلی/چینائی (پی ٹی آئی) جنوبی دہلی کے جنگ پورہ کے مدراسی کیمپ میں لوگوں کے چہروں سے مایوسی جھلک رہی تھی۔ اُن کے علاقہ میں داخل بلڈوزرس نے اُ ن کے مکانوں کو ڈھادیا جہاں وہ کئی دہوں سے رہ رہے تھے۔

دہلی ہائیکورٹ کے حکم پر بارہ پلا (پُل) کے قریب واقع جھگی جھونپڑی (جے جے کلسٹر) میں بلدیہ کے حکام جس وقت انہدامی کارروائی کررہے تھے متاثرین کا ایک ہی سوال تھا کہ اب ہم کہاں رہیں؟۔ سڑک کنارے بیٹھی ایک بوڑھی عورت جانکی نے کہاکہ میں یہاں 60 برس سے رہ رہی ہوں، میرے بچے یہیں پیدا ہوئے۔ ہم سڑک پر آگئے، پتہ نہیں کہاں جائیں۔

شہریو ں اور کارکنوں نے حکومت سے خواہش کی کہ بیدخلی کی آئندہ کی کارروائی سے قبل باقاعدہ باز آبادکاری یقینی بنائی جائے۔ جگی کلسٹر میں تقریباً 370 محنت کش کنبے رہتے ہیں۔انہیں گزشتہ برس نوٹس جاری کی گئی تھی۔ ان میں اہل لوگوں کو نریلا میں سرکاری فلیٹس ملیں گے۔ 12 اپریل کو عہدیداروں نے فہرست جاری کی۔

صرف 189 کنبے اہل قرارپائے۔ عام آدمی پارٹی قائد سوربھ بھاردواج نے ایکس پر پوسٹ میں کہاکہ مدراسی کیمپ میں انہدامی کارروائی چیف منسٹر دہلی کے اس تیقن کے خلاف ہے کہ کسی بھی کچی آبادی کو ہٹایا نہیں جائے گا۔ اُنہوں نے کہاکہ آج ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے۔ بارہ پلا مدراسی کیمپ میں بلڈوزرس دندنانے لگے۔

عام آدمی پارٹی قائد نے ٹاملناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن سے خواہش کی کہ وہ قومی دارالحکومت میں ٹاملناڈو کے شہریوں کو درپیش صورتحال کا نوٹ لیں۔ اسی دوران حکومت ٹاملناڈو نے کہاکہ دہلی کے مدراسی کیمپ میں رہنے والے ٹاملناڈو کے شہری اگر اپنے آبائی ضلع واپس آنا چاہیں تو اُنہیں ضروری مدد دی جائے گی۔چیف منسٹر ٹاملناڈو کی ہدایت پر نئی دہلی کا ٹاملناڈو بھون متاثرین کی مدد کررہا ہے۔

حکومت ٹاملناڈو کا مدراسی کیمپ کے رہنے والوں سے رابطہ قائم ہے۔ کسی تاخیر کے بغیر متاثرین کو ہرممکنہ مدد دی جارہی ہے۔ حکومت ٹاملناڈو کے بیان میں یہ بات کہی گئی۔ مدراسی کیمپ کی کچی آبادی بارہ پلا، جنگ پورہ نالہ کے کنارے واقع ہے۔ یہ علاقہ جنوبی دہلی کے نظام الدین ریلوے اسٹیشن کے قریب پڑھتا ہے۔

مدراسی کیمپ میں 370کچے مکانات ہیں اور اِس میں زیادہ تر ٹاملناڈو کے لوگ رہتے ہیں۔ دہلی ہائیکورٹ نے مدارسی کیمپ کو غیر مجاز انکروچمنٹ قراردیا۔ کہاگیا کہ مدراسی کیمپ کی وجہ سے نالہ کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور اطراف کے علاقوں میں خاص طورپر موسم برسات میں پانی جمع ہوجاتا ہے۔