سڑک حادثہ میں پیر سے محروم لڑکی کو سپریم کورٹ سے 53.07 لاکھ روپئے معاوضہ
جسٹس ہمنت گپتا اور وکرم ناتھ کی بنچ نے روپا کی اپنے وکیل سنجے ایم نولی کے ذریعہ کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کو قبول کرلیا۔ ہائی کورٹ نے سڑک حادثہ کے ٹریبونل کے 8,09,000 روپئے کے معاوضہ کو بڑھا کر 13,65,000 روپئے کردیا تھا۔

نئی دہلی: بیلاری کے کوڈی تھنی میں چھ سال قبل سڑک حادثہ میں اپنے پیر سے محروم ہونے والی لڑکی کو سپریم کورٹ نے 53.07 لاکھ روپئے معاوضہ عطا کیا۔ یہ معاوضہ لڑکی کے زندگی بھر کے لیے معذور ہوجانے، مستقبل میں کمائی اور شادی کے امکانات سے محرومی، طبی اخراجات اور درد و اذیت کے لیے دیا گیا۔
جسٹس ہمنت گپتا اور وکرم ناتھ کی بنچ نے روپا کی اپنے وکیل سنجے ایم نولی کے ذریعہ کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کو قبول کرلیا۔ ہائی کورٹ نے سڑک حادثہ کے ٹریبونل کے 8,09,000 روپئے کے معاوضہ کو بڑھا کر 13,65,000 روپئے کردیا تھا۔
وکیل نے لڑکی کی تصاویر پیش کیں جو دکھارہی تھیں کس حد تک وہ پیر سے محروم ہوگئی اور اس کے نتیجہ نفسیاتی، جذباتی اور جسمانی درد میں بھی مبتلا ہوگئی جسے زندگی بھر اسے جھیلنا ہے۔معاوضہ کی رقم بڑھا کر سالانہ آٹھ فیصد سود کے ساتھ53.07 لاکھ روپئے کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ چوں کہ درخواست گزار نابالغ ہے۔
10لاکھ روپئے بطور سرپرست اس کے والد کو دیے جائیں گے اور مابقی رقم ایک یا اس سے زیادہ فکسڈ ڈپازٹ میں مشغول کی جائے گی تا کہ زیادہ سے زیادہ سود حاصل ہوسکے۔ یہ رقم ہر ماہ درخواست گزار کے سرپرست کو ادا کرنی ہوگی۔ واضح رہے کہ 19/ اپریل2012 کو کوڈی تھنی کے ابھیروچی فیملی ریسٹورنٹ کے سامنے ایک لاری نے لڑکی کے دونوں پیروں کو کچل دیا تھا۔