آر ایس ایس اصلی کافی ہے، بی جے پی صرف جھاگ ہے: پرشانت کشور
پرشانت کشور نے کہا کہ بہترہوتا میں نتیش کمار اور جگن موہن ریڈی جیسے لوگوں کو ان کے عزائم کی تکمیل میں مدد دینے کے بجائے اس سمت میں کام کرتا۔ آئی پی اے سی کے بانی نے جنہیں شبہ ہے کہ متحدہ اپوزیشن مودی کا راستہ نہیں روک سکتی۔

پٹنہ: سیاسی حکمت عملی ساز سے سیاسی کارکن بنے پرشانت کشور نے اتوار کے دن بی جے پی۔ آرایس ایس اتحاد کا تقابل کافی کی پیالی سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کافی کپ میں اوپر کف ہوتا ہے اور اصل چیز نیچے ہوتی ہے۔ پرشانت کشور نے جو بہار میں 3500کیلومیٹرطویل پدیاترا کررہے ہیں، افسوس ظاہرکیاکہ انہیں یہ ماننے میں کافی وقت لگا کہ گوڈسے کی آئیڈیالوجی کو صرف گاندھی کی کانگریس کے احیاء سے شکست دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہترہوتا میں نتیش کمار اور جگن موہن ریڈی جیسے لوگوں کو ان کے عزائم کی تکمیل میں مدد دینے کے بجائے اس سمت میں کام کرتا۔ آئی پی اے سی کے بانی نے جنہیں شبہ ہے کہ متحدہ اپوزیشن مودی کا راستہ نہیں روک سکتی۔
زوردے کرکہا کہ بی جے پی کو اس وقت تک شکست نہیں دی جاسکتی جب تک کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ وہ اصل میں ہے کیا۔ پرشانت کشور نے کہا کہ آپ نے کافی کی پیالی دیکھی ہے؟ اوپر کف ہوتا ہے۔ سمجھئیے کہ وہ بی جے پی ہے۔ نیچے کا اسٹرکچر آرایس ایس ہے۔
آرایس ایس سماجی تانہ بانہ میں رچ بس گئی ہے۔ اسے شارٹ کٹ سے ہرایانہیں جاسکتا۔ سیاسی حکمت عملی ساز پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئے تھے جب انہوں نے 2014کے لوک سبھا الیکشن میں مودی کی انتخابی مہم چلائی تھی۔
اس وقت بی جے پی کو اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے میں اس سے بڑی مدد ملی تھی۔ پرشانت کشور نے بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار پر تنقید جاری رکھی جن کی جنتادل یو کو انہوں نے بی جے پی کی ایجنٹ قراردیا۔ 45 سالہ پرشانت کشور نے یاددہانی کرائی کہ میں جس وقت جنتادل یوکا قومی نائب صدرتھا اس وقت ملک میں سی اے اے۔این پی آر۔این آرسی کے مسئلہ پرآگ لگی ہوئی تھی۔
مجھے اس وقت یہ جان کر اچھا نہیں لگا کہ خود میری پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے سی اے اے کے حق میں ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس وقت نتیش کمار سے جو ہمارے قومی صدر تھے بات چیت کی تھی۔ نتیش کمار نے کہاتھا کہ میں ٹور پر گیا ہوا تھا، اورمجھے اس کا علم نہیں۔
انہوں نے مجھے ڈھیلاڈھالاتیقن دیا کہ وہ بہار میں این آرسی لاگو نہیں کریں گے۔ پرشانت کشور نے اس دہرے پن یا منافقت نے مجھے احساس دلادیا کہ میں اس شخص کے ساتھ کام نہیں کرسکتا۔
نتیش کمار سے جھگڑے کے بعد پرشانت کشور کو جنتادل یو سے نکال دیاگیاتھا۔ پرشانت کشور کانگریس میں شامل ہونے والے تھے لیکن اعلیٰ قائدین سے کئی ملاقاتوں کے باوجود گذشتہ سال یہ نہ ہوسکا تھا۔