تلنگانہ

تلنگانہ: انجینئرنگ کالج کے پروفیسر کی اپنے ہی روم میں مشتبہ حالت میں موت

تحقیقات کے دوران ابتدائی اطلاع میں کہا گیا کہ وہ مسلسل شراب پی رہا تھا اور ممکنہ طور پر نشہ کی حالت میں بیڈ کے آئرن پائپ پر گرنے سے سر پر چوٹ آئی، جس سے خون بہنے کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے رنگاریڈی ضلع میں ایک انجینئرنگ کالج کے پروفیسر کی اپنے ہی روم میں مشتبہ حالت میں موت ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
عرشیہ انجم کی مشتبہ موت : ہماچل پردیش پولیس افسر کی اقلیتی کمیشن پر حاضری
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا انتخابی وعدہ پورا، بُڈگا جنگم بستی کے عوام کیلئے مستقل مکانات کی راہ ہموار
حکومتی مشیر محمد علی شبیر نے پیش کی برادرانِ اسلام کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد
امت کے اتحاد کیلئے جمعیت اہلحدیث ہمیشہ مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھے گی
اونا مالو نے علاقائی ثقافتی ورثہ اور کہانیوں کو منانے کے لیے ’تلنگانہ کتھالو‘ کا آغاز کیا

تفصیلات کے مطابق رنگا ریڈی ضلع کے ابراہیم پٹنم میں واقع بھارت انجینئرنگ کالج میں اے پی کے گنٹور ضلع کے گورجالا گاؤں سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ ناگی ریڈی پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہاتھا اور اپنے ساتھی شیوا کرشنا ریڈی کے ساتھ سپریا ہاسٹل میں مقیم تھا۔بتایا گیا کہ ناگی ریڈی اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پایاگیا۔

اس سلسلہ میں اس کے بہنوئی وینکٹ کرشنا ریڈی نے پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے بتایا کہ ناگی ریڈی گذشتہ تین ماہ سے کالج میں کام کر رہاتھا اور کچھ عرصہ سے شراب نوشی کا عادی بن چکاتھا۔

تحقیقات کے دوران ابتدائی اطلاع میں کہا گیا کہ وہ مسلسل شراب پی رہا تھا اور ممکنہ طور پر نشہ کی حالت میں بیڈ کے آئرن پائپ پر گرنے سے سر پر چوٹ آئی، جس سے خون بہنے کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ابراہیم پٹنم کے سرکل انسپکٹر آئی۔ جگدیش نے مقدمہ درج کر کے مختلف پہلوؤں سے جانچ کا آغاز کر دیا ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے عثمانیہ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔