تلنگانہ

تلنگانہ: دسویں جماعت کا پیپرلیک ہونے کا معاملہ پر طالبہ کی ہائی کورٹ میں درخواست

تلنگانہ کے نلگنڈہ ضلع کے نکریکل میں پیش آئے دسویں جماعت کے پرچہ لیک ہونے کے معاملہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا۔ دسویں جماعت کی طالبہ جھانسی لکشمی نے اس معاملہ پر ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے نلگنڈہ ضلع کے نکریکل میں پیش آئے دسویں جماعت کے پرچہ لیک ہونے کے معاملہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا۔ دسویں جماعت کی طالبہ جھانسی لکشمی نے اس معاملہ پر ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
جمعیتہ علماء ضلع نظام آباد کی مجلس منتظمہ کا اجلاس وممبر سازی مہم کا آغاز
ضلع مرکز میں 27 واں مفت سمر کراٹے کیمپ، طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سنہری موقع: چنہ ویرایا
اقلیتی طلبہ کے لیے UPSC امتحان کی مفت کوچنگ، درخواستوں کا آغاز
تلنگانہ میں آن لائن جوئے اور سٹے بازی میں خطرناک اضافہ، PRAHAR نے ریاست گیر سروے کا اعلان کر دیا

درخواست گزار جھانسی لکشمی نے شکایت کی کہ پرچہ افشاء کے واقعہ میں اسے ذمہ دار ٹھہرا کر محکمہ تعلیمات کے حکام نے اسے ڈی بار کر دیا ہے۔

اس نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کا ڈی بار ختم کیا جائے اور اسے امتحانات لکھنے کی اجازت دی جائے۔

جھانسی لکشمی نے اپنی درخواست میں محکمہ تعلیمات کے سکریٹری، بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن کے سکریٹری، نلگنڈہ کے ڈی ای او، ایم ای او اور نکریکل امتحانی مرکز کے سپرنٹنڈنٹ کو فریق بنایا ہے۔

ہائی کورٹ نے تمام مدعا علیہان کو 7 اپریل تک اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

جھانسی لکشمی نے درخواست میں کہا ہے کہ حکام اور بعض افرادکی غلطیوں کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑ رہا ہے اور وہ بے قصور ہونے کے باوجود بلی کا بکرا بنائی جا رہی ہے۔