مشرق وسطیٰ

کویت کی عدالتِ عظمیٰ کی سابق وزیرِ دفاع کو سات سال قید کی سزا

کویت کی اعلیٰ ترین عدالت نے اتوار کو سابق وزیرِ دفاع و داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو فوجی فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔

کویت سٹی: کویت کی اعلیٰ ترین عدالت نے اتوار کو سابق وزیرِ دفاع و داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو فوجی فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔

متعلقہ خبریں
روزگار کیلئے کویت جانے والوں کیلئے اہم خبر
کویتی پارلیمنٹ تحلیل
آکاسا ایر کو ریاض، جدہ، دوحہ، کویت پروازیں چلانے کی اجازت
کویت: غیر ملکیوں کیلئے اہم حکم نامہ جاری
تیل کی پیداوار میں کمی، یو اے ای اور کویت کا اہم فیصلہ

اسی طرح کے الزامات کا سامنا کرنے والے سابق وزیرِ اعظم شیخ جابر المبارک الصباح کو عدالت نے وہ فنڈز واپس کرنے کا حکم دیا تھا جو انہوں نے غلط طریقے سے استعمال کیے تھے۔دونوں افراد نے الزامات سے انکار کیا تھا۔

جب قانون سازوں نے اس وقت کے وزیرِ داخلہ شیخ خالد کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ طلب کیا تو شیخ جابر نے 2019 میں وزیرِ اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جو وہ 2011 سے سنبھالے ہوئے تھے۔

اس وقت کے وزیرِ دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد نے حکومت کے استعفیٰ کے دو دن بعد ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے قبل کابینہ نے فوجی فنڈز میں تقریباً 240 ملین دینار ($ 778.61 ملین) کی بدانتظامی کو دور کرنے سے گریز کیا تھا۔

شیخ جابر اور شیخ خالد کو مارچ 2022 میں غبن کے الزامات سے بری کر دیا گیا لیکن کویتی استغاثہ کی اپیل پر کیس بحال کر دیا گیا تھا۔