جموں و کشمیر

پہلگام حملے کے بعد وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی، ویڈیو کشمیر کی نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی ہے

پہلگام حملے میں 28 بے گناہ سیاحوں کی جان چلی گئی، جس کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ ایسے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کے گھروں میں گھس کر گرفتاری کر رہی ہے۔ تاہم، تحقیقاتی ٹیم کی جانچ میں یہ ویڈیو جعلی نکلی اور اس کا تعلق کشمیر سے نہیں بلکہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش سے ہے۔

پہلگام حملے میں 28 بے گناہ سیاحوں کی جان چلی گئی، جس کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ ایسے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر جھوٹا دعویٰ
ایکس (ٹویٹر) پر اس ویڈیو کو چندن شرما نامی شخص نے شیئر کرتے ہوئے لکھا:
“ان غداروں کا اب صحیح علاج ہوگا، فوج نے محاذ سنبھال لیا ہے، گھروں سے نکال کر گرفتار کیا جا رہا ہے۔”

اسی طرح ریا شرما اور راجندر نامی صارفین نے بھی ویڈیو کو کشمیر کا بتا کر شیئر کیا۔

تحقیقاتی ٹیم کی جانچ
جب وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے تحقیق کی گئی تو گوگل لینز کی مدد سے ویڈیو کے کی-فریمز کو تلاش کیا گیا۔ جانچ کے دوران پتہ چلا کہ ویڈیو کشمیر کی نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے محمدپور علاقے کے جنیوا کیمپ کی ہے۔

ویڈیو 29 اکتوبر 2024 کو Jamuna TV کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی گئی تھی، جس میں بتایا گیا کہ بنگلہ دیشی فوج نے علاقے میں 24 گھنٹے کا سرچ آپریشن چلایا اور 7 افراد کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا۔

مزید تفصیلات
اس کے علاوہ، 29 اکتوبر 2024 کو شائع شدہ The Daily Campus کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ محمدپور جنیوا کیمپ میں ہونے والی اس کارروائی میں دو غیر ملکی اسلحے بھی برآمد کیے گئے۔ علاقے میں گزشتہ کچھ دنوں سے منشیات کے کاروبار اور غنڈہ گردی کے سبب جھگڑے ہو رہے تھے، جن میں 6 افراد کی ہلاکت بھی ہو چکی تھی۔