حیدرآباد

ازبکستان میں ہزاروں ہندوستانی اساتذہ کی ضرورت: ازبک سفیر

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بعض شعبوں کا خاکہ بھی پیش کیا۔ جمعہ کو جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق انہوں نے ٹیم کو مطلع کیا کہ ازبک حکومت نے ہندوستانی سیاحوں کے لیے ای ویزا کی سہولت بڑھا دی ہے۔

حیدرآباد: ہندوستان میں ازبکستان کے سفیر دلشاد اخاتوف نے کہا ہے کہ ازبکستان کے اسکولوں میں پڑھانے کے لئے ہزاروں ہندوستانی انگریزی اساتذہ کی ضرورت ہے۔

ازبکستان کے سفیر نے یہاں ایک ہوٹل میں فیڈریشن آف تلنگانہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف ٹی سی سی آئی) کی ٹورزم کمیٹی ٹیم سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہندوستان اور ازبکستان دونوں کی ثقافت، ورثہ، تہذیب، روایت اور زبان ایک جیسی ہے۔ ازبک زبان کے تقریباً پانچ ہزار الفاظ ہندوستان میں بولی جانے والی مقبول زبانوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بعض شعبوں کا خاکہ بھی پیش کیا۔ جمعہ کو جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق انہوں نے ٹیم کو مطلع کیا کہ ازبک حکومت نے ہندوستانی سیاحوں کے لیے ای ویزا کی سہولت بڑھا دی ہے۔

ہندوستان میری ملک کے لوگوں کے لیے ایک اہم طبی سیاحت کے علاقے کے طور پر بھی ابھرا ہے۔ ہر سال تقریباً آٹھ ہزار ازبکی علاج کے لیے ہندوستان آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے ڈاکٹروں کی ٹیم اس وقت حیدرآباد کے اے آئی جی اور یشودا اسپتال میں زیر تربیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دوسرے دورے کا مقصد ان ہسپتالوں کو دیکھنا تھا جہاں ہمارے ڈاکٹر تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

حیدرآباد اور بخارا شہر کو مستقبل قریب میں ‘سسٹر سیٹیز’ کے طور پر ترقی دی جائے گی۔ اس سے دونوں شہروں کے درمیان فن اور ثقافت کے ساتھ ساتھ تعلیم اور تجارت کا باہمی تبادلہ ممکن ہو سکے گا۔

انہوں نے حیدرآباد فلم انڈسٹری کو ازبکستان آکر شوٹنگ کرنے کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں آئی ٹی، فارما، ٹورزم، ہیلتھ اور ٹریننگ کے شعبوں میں بڑی صلاحیت ہے، ہمیں اپنے ملک میں انگریزی پڑھانے کے لیے ہندوستانی اساتذہ کی ضرورت ہے۔