’آپریشن سندور‘ کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والا نوجوان گرفتار
پولیس کے مطابق ریجاز نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نکسل مخالف آپریشنز اور آپریشن سندور پر تنقید کرتے ہوئے حکومت ہند کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کی تھیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے موبائل فون پر ایک قابل اعتراض بیان "آپریشن سندور انسانیت پر حملہ ہے" بھی ملا۔

ناگپور: ناگپور پولیس نے کیرالہ کے ایک طالب علم کارکن ریجاز ایم شیبہ صدیقی کو ‘آپریشن سندور’ پر قابل اعتراض مضمون سمیت ملک مخالف سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
گرفتار نوجوان (26) کیرالہ کے ایرناکولم میں ایڈاپلی کا رہنے والا ہے۔ اس کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ریجاز ‘ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن’ سے وابستہ ہے اور ‘مکتوب میڈیا’ اور ‘دی آبزرور پوسٹ’ جیسے میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے ذات پات کے امتیاز، مذہبی تشدد، ریاستی جبر اور پسماندہ کمیونٹیز کے مسائل پر لکھتا ہے۔
ریجاز حال ہی میں دہلی گیا تھا۔ واپسی پر، وہ اپنی گرل فرینڈ سے ملنے ناگپور میں رکا، جب پولیس نے اسے ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر گرفتار کر لیا۔
اس پر تعزیرات ہند کی دفعہ 149 (ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کی تیاری)، 192 (فساد پیدا کرنے کے ارادے سے اشتعال انگیزی)، 351 (مجرمانہ دھمکی) اور 353 (افواہیں پھیلانا اور بدامنی پھیلانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ریجاز نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نکسل مخالف آپریشنز اور آپریشن سندور پر تنقید کرتے ہوئے حکومت ہند کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کی تھیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے موبائل فون پر ایک قابل اعتراض بیان "آپریشن سندور انسانیت پر حملہ ہے” بھی ملا۔
تفتیش کے دوران پولیس نے اس کے پاس سے ممنوعہ ماؤنواز تنظیموں سے متعلق 10 قابل اعتراض کتابیں، خط و کتابت ،مضامین اور سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد ضبط کیا۔
جیسے ہی خفیہ ایجنسیوں نے ریجاز کے موبائل فون پر کڑی نگرانی سے حاصل ہونے والی معلومات پولیس کو دی، مارواڑی چوک کے علاقے میں ایک ہوٹل پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس نے جمعہ کو بتایا کہ ناگپور پولیس اور اینٹی نکسل آپریشن اسکواڈ فی الحال اس سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔