یوپی ایس سی امتحان میں کامیابی کا جھوٹا دعویٰ، فوجداری کاروائی زیرغور
یونین پبلک سرویس کمیشن(یوپی ایس سی) دو امیدواروں کے خلاف فوجداری اورتادیبی کاروائی پر غورکررہاہے جنہوں نے مبینہ طورپرسیول سرویسس امتحانات میں منتخب ہونے کا دعویٰ کیاہے جس کے نتائج کامنگل کے روز اعلان کیاگیاتھا۔
نئی دہلی: یونین پبلک سرویس کمیشن(یوپی ایس سی) دو امیدواروں کے خلاف فوجداری اورتادیبی کاروائی پر غورکررہاہے جنہوں نے مبینہ طورپرسیول سرویسس امتحانات میں منتخب ہونے کا دعویٰ کیاہے جس کے نتائج کامنگل کے روز اعلان کیاگیاتھا۔
ایک سرکاری بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ یہ کیس مدھیہ پردیش کی عائشہ مکرانی اوربہارکے تشارسے تعلق رکھتاہے، جنہوں نے دھوکہ دہی سے دعویٰ کیاہے وہ سیول سرویسس امتحانات2022میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ انہوں نے دوحقیقی سفارش یافتہ امیدواروں کے رول نمبرس کا استعمال کیا ہے۔
جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں کہاگیاکہ دونوں کے دعوے جھوٹے ہیں۔ انہوں نے جھوٹے دستاویزات کا سہارا لیاہے۔ مکرانی اورتشارنے سیول سرویسس امتحانات2022 کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے جن کاحکومت ہند کی جانب سے اعلان کیاگیاتھا۔
اسی لئے امتحانی اصولوں کی دفعات کے مطابق یوپی ایس سی دونوں امیدواروں کے خلاف فوجداری اورتادیبی کاروائی پر غورکررہا ہے۔ یوپی ایس سی کا سسٹم جامع اوربے نقص ہے۔
ایسی غلطیاں ممکن نہیں ہیں۔کمیشن نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ سلیم الدین مکرانی کی دخترعائشہ مکرانی نے جعلی دستاویزات تیارکرتے ہوئے یوپی ایس سی کی جانب سے اس کی سفارش کا دعویٰ کررہی ہے۔ اس کااصل رول نمبر7805064 ہے۔
وہ5۔ جون2022کو پریلیمنری امتحان میں شریک ہوئی تھی اورجنرل اسٹیڈیزپیپرlمیں صرف22.22 اورجنرل اسٹیڈیزپیپرllمیں صرف21.09 نشانات حاصل کئے تھے۔ امتحانی اصولوں کے مطابق جنرل اسٹیڈیز پیپرll میں اسے کم ازکم66نشانات حاصل کرناچاہئے تھا، لیکن وہ ناکام رہی۔ عائشہ مکرانی ابتدائی مرحلہ میں ہی ناکام رہی۔ امتحان کے آئندہ مراحل کی طرف پیشرفت نہیں کرسکتی تھی۔