اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی نوجوان 5دن بعد ہلاک

اسرائیلی قابض فوج کی فائرنگ سے 5دن پہلے زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا ہے۔ اس فلسطینی نوجوان کا نام حمد مصطفیٰ حسین ابو جلدہ معلوم ہوا ہے۔

مغربی کنارہ: اسرائیلی قابض فوج کی فائرنگ سے 5دن پہلے زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا ہے۔ اس فلسطینی نوجوان کا نام حمد مصطفیٰ حسین ابو جلدہ معلوم ہوا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے 24 سالہ نوجوان کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔ حمد مصطفیٰ جنین کے فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا۔اسرائیلی سیکورٹی نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ایک اور فلسطینی رعد حازم کے گھر کی مسماری کے لیے کی گئی کاررووائی کے دوران حمد مصطفیٰ کو گولی لگی تھی۔

سیکورٹی ذرائع نے رعد حازم کے بارے میں کہا کہ رعد نے تل ابیب میں تین اسرائیلیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔سوشل میڈیا پر ابو جلدہ کی تصویر تو سامنے آئی ہے لیکن کسی مزاحمتی گروپ نے حمد مصطفیٰ کے اپنے ساتھ وابستہ ہونے کا ذکر نہیں کیا ہے۔

انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ گھروں کی مسماری کی جو کارروائی اسرائیل نے اختیار کر رکھی ہے یہ فلسطینیوں کے لیے اجتماعی سزا کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ اس کی زد میں نہتے لوگ، خواتین اور بچے بھی آتے ہیں۔ لیکن اسرائیل فلسطینیوں کے گھر گرانے کی اپنی مہم کو بہت کامیاب قرار دیتا ہے۔