اسکولی طلباء کو مسجد و درگاہ لے جانے پر ہندو تنظیموں کا شدید اعتراض
گنڈلوپیٹ میں بقرعید کے موقع پر طلباء کو درگاہ اور مسجد لے جانے پر اسکول انتظامیہ‘ ہندو تنظیموں کے زیرعتاب آگیا۔ اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے ہندو جاگرنا ویدیکے نے محکمہ تعلیم سے اس کی شکایت کی۔
چامراج نگر: گنڈلوپیٹ میں بقرعید کے موقع پر طلباء کو درگاہ اور مسجد لے جانے پر اسکول انتظامیہ‘ ہندو تنظیموں کے زیرعتاب آگیا۔ اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے ہندو جاگرنا ویدیکے نے محکمہ تعلیم سے اس کی شکایت کی۔
ینگ اسکالر اسکول کے حکام‘ یو کے جی کے طلباء کو8/ جولائی کو تیراکانمبی ٹاؤن کی درگاہ اور مسجد لے گئے تھے۔ مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ طلباء سے مساجد میں نماز پڑھوائی گئی اور درگاہ میں انہیں مذہبی رہنما نے وعظ سنایا جو اسکول انتظامیہ پر عوامی برہمی کا باعث بن گیا۔
اسکول انتظامیہ کی جانب سے اس کے لیے معذرت خواہی اور متعلقہ ٹیچرس کے خلاف کارروائی کا تیقن دیے جانے کے باوجود اس مسئلہ نے فرقہ وارانہ موڑ لے لیا اور سوشل میڈیا پر اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جارہی ہے۔
محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کے مطابق ٹیچرس نے والدین کو ٹرپ سے متعلق اطلاع دے دی تھی۔ اسکول انتظامیہ نے اس واقعہ کے لیے معافی مانگ لی اور انہیں ہدایت دی گئی کہ محکمہ کو مطلع کیے بغیر بچوں کو کہیں نہ لے جائیں۔ بظاہر اس اسکول کے مالک بی جے پی لیڈر ہیں اور یہ ٹرپ بچوں کو نئے مقامات سے متعارف کروانے کا حصہ تھی۔