اگر کراہت کے ساتھ نماز ادا کی جائے؟
فقہاء نے باتصویر کپڑوں میں نماز ادا کرنے کے مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس صورت میں نماز مکروہ ہوجاتی ہے،
سوال:- اگر کراہت کے ساتھ نماز ادا کی جائے تو ایسی نماز کا کیا حکم ہے ؟ ( افتخار احمد، دبیر پوری)
جواب :- فقہاء نے باتصویر کپڑوں میں نماز ادا کرنے کے مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس صورت میں نماز مکروہ ہوجاتی ہے،
نماز کا لوٹانا واجب ہوجاتا ہے اور ایک اُصولی بات ذکر کی ہے کہ جو نماز کراہت کے ساتھ ادا ہو، اسے لوٹا لینا چاہئے :
’’ ولو صلی فی ثوب فیہ صورۃ یکرہ وتجب الإعادۃ ، قال ابو الیسر : ھذا ھو الحکم فی کل صلاۃ ادیت مع الکراھۃ‘‘ ( ردالمحتار : ۲؍۵۲۱) –
پھر علامہ شامیؒ نے نماز لوٹانے کی تفصیل پرروشنی ڈالتے ہوئے علامہ ابن ہمام سے نقل کیا ہے کہ اگر مکروہ تحریمی کا ارتکاب ہوا ہے تو نماز کا لوٹانا واجب ہے اور اگر مکروہ تنزیہی کا ارتکاب ہوا ہو تو نماز کا اعادہ کرنا مستحب ہے :
’’ ثم ھذا حیث کان النقصان بکراھۃ تحریم لما فی مکروھات الصلاۃ من فتح القدیر أن الحق التفصیل بین کون تلک الکراھۃ کراھۃ تحریم فتجب الأعادہ أو تنزیہ فتستحب أی تستحب فی الوقت وبعدہ أیضاً ‘‘ ۔ (ردالمحتار : ۲؍۵۲۲)