بنگلورو میں ایک جوڑے کو رات دیر گئے پولیس کی ہراسانی، ایک ہزار روپئے جرمانہ
پولیس نے یہ کہتے ہوئے کہ رات دیر گئے چہل قدمی کی اجازت نہیں انہیں پے ٹی ایم ایپ کے ذریعہ 1000 روپے ادا کرنے پر مجبور کیا۔

نئی دہلی: کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو کا ایک جوڑا کل نصف شب کے دوران پولیس ہراسانی کا شکار ہواجو کل رات 11 بجے کے بعد اپنے مکان کے قریب سڑک پر چہل قدمی کررہا تھا۔ پولیس نے یہ کہتے ہوئے کہ رات دیر گئے چہل قدمی کی اجازت نہیں انہیں پے ٹی ایم ایپ کے ذریعہ 1000 روپے ادا کرنے پر مجبور کیا۔
مذکورہ جوڑا ایک سالگرہ تقریب میں شرکت کے بعد اپنے مکان کو لوٹ رہا تھا۔ کارتک پاتری نامی مذکورہ شخص نے اپنے ٹوئٹر پیام میں اس واقعہ کا ذکر کیا اور بنگلور سٹی پولیس کمشنر سے مدد کی درخواست کی۔
پاتری نے واقعہ کی تفصیل سلسلہ وار 15 ٹوئٹر پیامات میں پیش کرتے ہوئے تحریر کیا کہ کل رات وہ اور اس کی بیوی ایک تکلیف دہ واقعہ کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ اور بیوی ایک سالگرہ تقریب میں شرکت کے بعد جب واپس ہورہے تھے‘ رات تقریباً 12:30 بجے اپنے گھر لوٹ رہے تھے جو مانیتا ٹیک پارک کے پیچھے واقع ہے۔
جب وہ اپنے مکان کے باب الداخلہ سے چند میٹر دور تھے پولیس کی طلایہ گرد ویان ان کے قریب رکی۔پولیس یونیفارم میں ملبوس دو افراد نے آئی ڈی کارڈ دکھانے کا مطالبہ کیا جس سے وہ حیرت زدہ ہوگئے۔
کیوں ایک بالغ جوڑا سڑک پر گزررہا ہے‘ اسے شناختی کارڈ دکھانے کو کہا گیا۔ پولیس ملازم ایک گلابی رنگ کی ویان سے برآمد ہوئے تھے۔
سرکشا ایپ اور پولیس کنٹرول روم نمبر 112 پر موصولہ شکایتوں پرفوری کارروائی کی توقع کی جاتی ہے مذکورہ جوڑے نے پولیس کو اپنے آدھار کارڈ دکھائے جس کے بعد انہوں نے ان کے فون ضبط کرکے شخصی تفصیلات پر سوالات کئے۔