سابق صدرجمہوریہ کو ایک ملک ایک الیکشن پر بریفنگ دی گئی
مرکزی وزارتِ قانون کے اعلیٰ عہدیداروں نے اتوار کے دن سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کی جو ملک میں لوک سبھا ریاستی اسمبلیوں اور مجالس مقامی کے بہ یک وقت انتخابات کا جائزہ لینے کی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔

نئی دہلی: مرکزی وزارتِ قانون کے اعلیٰ عہدیداروں نے اتوار کے دن سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کی جو ملک میں لوک سبھا ریاستی اسمبلیوں اور مجالس مقامی کے بہ یک وقت انتخابات کا جائزہ لینے کی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
وزارتِ قانون کے عہدیداروں نے سابق صدرجمہوریہ کو پری پریٹری بریفنگ دی۔ حکومت نے ہفتہ کے دن 8 رکنی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیاتھا۔ واقف ذرائع نے بتایاکہ معتمد قانون نتن چندرا‘ لیجسلیٹیوسکریٹری‘ ریٹاوشیشٹ اور دیگر نے اتوار کی دوپہر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی تاکہ یہ سمجھاجائے کہ وہ کمیٹی کے ایجنڈہ کے تعلق سے کیسے آگے بڑھناچاہتے ہیں۔
نتن چندرا اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے سکریٹری بھی ہیں جبکہ ریٹاوشیشٹ کا محکمہ انتخابات‘عوامی نمائندگی قانون وغیرہ کے مسائل سے نمٹتا ہے۔ اس سوال پر کہ حکومت نے 8 رکنی کمیٹی کے ناموں کا اعلان کرنے کیلئے قرارداد (ہندی میں سنکلپ) کیوں جاری کیں۔
ایک عہدیدار نے وضاحت کی کہ وزارت سابقہ نظیر دیکھتی ہے۔ اندرجیت گپتا کمیٹی برائے سرکاری فنڈنگ ایک قرارداد کے ذریعہ ہی بنی تھی۔ لاء کمیشن کی بھی ہرتین سال بعد مرکزی کابینہ کی سفارش سے تشکیل جدید ہوتی ہے۔ ہفتہ کے دن جاری قرارداد کے بموجب 1951-52 تا1967 لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات زیادہ تر ایک ساتھ منعقد ہوا کرتے تھے۔
بعدازاں یہ تسلسل قائم نہ رہا۔ الیکشن ہرسال ہونے لگے جس کے نتیجہ میں حکومت اور سیاسی جماعتوں کو کافی پیسہ خرچ کرناپڑا۔ سیکوریٹی فورسس اور دیگر انتخابی عملہ کو بھی ان کی اصل ڈیوٹیوں سے طویل عرصہ تک ہٹاناپڑا۔ قرارداد میں کہاگیاکہ قومی مفاد میں مطلوب ہے کہ ملک میں بہ یک وقت انتخابات ہوں۔
آئے دن کے الیکشن سے ترقیاتی سرگرمیوں میں خلل پڑتا ہے کیونکہ انتخابی ضابطہ اخلاق طویل عرصہ تک لاگوہوجاتا ہے۔ قرارداد میں لاء کمیشن اور پارلیمانی کمیٹیوں کی رپورٹس کا حوالہ دیاگیا جن میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی تائید کی گئی۔
سابق معتمد وزارتِ قانون پی کے ملہوترہ کے بموجب حکومت کے ایگزیکیٹیوفیصلے عوام کے علم میں کمیونکیشن(اعلامیہ/آرڈر/قرارداد) کے ذریعہ لائے جاتے ہیں۔