مہاراشٹرا

اگست میں 1.5 لاکھ لوگوں کی ملازمت چلی گئی: تپاسے

اگست میں 1.5لاکھ لوگوں نے اپنی ملازمت کھو دی۔ یہ چونکانے والا اعدادو شمار ہے۔

ممبئی: مہاراشٹر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے چیف ترجمان مہیش تپاسے نے جمعہ کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ اگست کے مہینے میں 1.5لاکھ لوگو ں کی ملازمت چلی گئی، اس کے لئے کون ذمہ دار ہے۔

تپاسے نے کہاکہ سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی کے مطابق حالی ہی میں ملک کی بے روزگاری کی شرح جاری کی گئی ہے، جس میں تقریباً 8.5فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔اگست میں 1.5لاکھ لوگوں نے اپنی ملازمت کھو دی۔ یہ چونکانے والا اعدادو شمار ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شروع سے ہی مرکز کی مودی حکومت کی پالیسی لوگوں کو روزگار دینے کے سازگار نہیں رہی ہے۔

تاپسے نے کہا کہ مرکزی حکومت پر کرنسی پر پابندی لگانے، جی ایس ٹی ٹیکس نظام شروع کرنے اور صنعت کو مطلوبہ مراعات نہ دینے کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مودی نے بی جے پی کے اقتدار میں آنے پر سال دو کروڑ لوگوں کوروزگار دینے کا وعدہ کیا تھا، وہ روزگار کے معاملے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں۔ لوگوں کی روزی روٹی کا مسئلہ حل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔