سونالی بھوگاٹ کی موت، سپریم کورٹ نے کورلیج ریسٹورنٹ کے انہدام پر لگائی روک
چیف جسٹس یو یو للت کی سربراہی والی بنچ نے معاملے کی سماعت ہونے تک ریسٹورنٹ کو منہدم کرنے پر روک لگانے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے کورلیج ریسٹورنٹ کو اس شرط پر مسمار کرنے سے روک دیا کہ اس میں کوئی تجارتی سرگرمی نہیں ہوگی۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو نیشنل گرین اتھارٹی (گوا) کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے گوا کے کورلیج ریسٹورنٹ میں بلڈوزر چلانے پر پابندی لگا دی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما اور اداکارہ سونالی پھوگاٹ مبینہ طور پر اس ریسٹورنٹ میں مردہ پائی گئیں۔
نیشنل گرین اتھارٹی کے حکم پر ریسٹورنٹ کو مسمار کرنے کا کام جاری کیا گیا تھا۔ اس دوران سپریم کورٹ نے اس کی مسماری پر روک لگا دی۔ اتھارٹی نے ریسٹورنٹ کی مسماری پر روک لگانے کی درخواست کو خارج کر دیا تھا جس سے اس کے انہدام کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔
چیف جسٹس یو یو للت کی سربراہی والی بنچ نے معاملے کی سماعت ہونے تک ریسٹورنٹ کو منہدم کرنے پر روک لگانے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے کورلیج ریسٹورنٹ کو اس شرط پر مسمار کرنے سے روک دیا کہ اس میں کوئی تجارتی سرگرمی نہیں ہوگی۔ کیس کی اگلی سماعت 16 ستمبر کو ہوگی۔
اسے گوا کوسٹل زون مینجمنٹ اتھارٹی نے ریستوراں کے ذریعہ مبینہ طور پر کوسٹل ریگولیشن زون (سی آر زیڈ) کی خلاف ورزیوں پر گرایا جارہا تھا۔ سپریم کورٹ نے یہ حکم کورلیج کے مالکان کی درخواست کی سماعت کے بعد دیا۔
مالک نے سی آر زیڈ کی خلاف ورزی پر شروع کی گئی کارروائی کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں گوا کوسٹل زون مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت دی کہ وہ 14 ستمبر سے پہلے تصویروں اور رپورٹس کے ساتھ اس معاملے میں اپنا جواب داخل کرے۔
یہ ریسٹورنٹ 14 سال پہلے اس وقت خبروں میں آیا تھا جب ایک برطانوی نوجوان کی موت ہوگئی تھی۔ پھوگاٹ (42) 22 اگست کی رات اس ریسٹورنٹ میں آئی تھیں۔ انہیں 23 اگست کی صبح شمالی گوا کے ضلع انجونا میں واقع سینٹ انتھونی ہسپتال میں ان کے ہوٹل سے مردہ حالت میں لایا گیا تھا۔