عام آدمی پارٹی کے بیشتر امیدواروں کی ضمانتیں ضبط
عام آدمی پارٹی (عآپ) نے بھلے ہی جالندھر لوک سبھا نشست کے ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی مگر کرناٹک کے اسمبلی انتخابات میں اس کی قسمت نے اس کا ساتھ نہیں دیا جہاں اس کے بیشتر امیدوارو ں کی ضمانتیں تک ضبط ہوگئیں۔

بنگلورو: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے بھلے ہی جالندھر لوک سبھا نشست کے ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی مگر کرناٹک کے اسمبلی انتخابات میں اس کی قسمت نے اس کا ساتھ نہیں دیا جہاں اس کے بیشتر امیدوارو ں کی ضمانتیں تک ضبط ہوگئیں۔
پارٹی کے سینئر لیڈر برجیش کلپا جو چکپیٹ سے مقابلہ کررہے تھے، کو صرف600ووٹ حاصل ہوئے۔ جبکہ اتم پرجاکیہ پارٹی کے امیدوار ایم وی وشنو ان سے آگے رہے جنہیں 753ووٹ ملے اور آزاد امیدوار کے جی ایف بابو عرف یوسف شریف کو20,931 ووٹ حاصل ہوئے۔
اس سیٹ پر بی جے پی امیدوار اُدئے بی گروداچار کو کامیابی حاصل ہوئی جنہوں نے کانگریس کے حریف آر وی دیوراج کو 12,113ووٹوں سے شکست دی۔
کلپا نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ رائے دہندوں نے بی جے پی کو شکست دینے کا یکطرفہ ذہن بنالیا تھا اور انہیں کانگریس واحد راستہ نظر آئی۔ مجھ سمیت ریاست کے عآپ امیدواروں کو شکست ہوئی۔
ہم یہ فیصلہ خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہیں۔“ پورے انتخابی عمل میں رائے دہندوں کی متفقہ رائے تھی کہ ہمیں اسمبلی سے نہیں بلکہ بی بی ایم پی سے شروع کرنا چاہیے۔ تھا۔ ہم بے حد انکساری سے رائے دہندوں کا یہ پیغام قبول کرتے ہیں۔“
ہاویری میں عآپ امیدوار سجاتا پی چوان کو 988 ووٹ جبکہ گُبی میں عآپ امیدوار پربھوسوامی بی ایس کو 1834 ووٹ حاصل ہوئے۔